حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، پاکستان کے وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے اعلان کیا کہ وہ طالبان کو تسلیم کرنے کے سلسلے میں اس گروپ کے بارے میں بین الاقوامی اتفاق رائے پر عمل کریں گے۔
پاکستان کے وزیر خارجہ نے اسلام آباد میں ایک پریس کانفرنس میں کہا: جہاں تک طالبان کو تسلیم کرنے کا تعلق ہے، اس سلسلے میں پاکستان تنہا کام نہیں کرنا چاہتا ، بلکہ بین الاقوامی اتفاق رائے کے کو ترجیح دیتا ہے۔
پاکستان کے وزیر خارجہ نے طالبان سے کہا کہ وہ بین الاقوامی دہشت گردی سے لڑنے اور خواتین کی تعلیم تک رسائی سمیت تمام افغانوں کے انسانی حقوق کا احترام کرنے کے لیے افغانوں اور دنیا کے ساتھ اپنے وعدوں کو پورا کریں۔
پاکستان کی سفارتی خدمات کے سربراہ نے تاکید کی: اسلام آباد میں نئی حکومت کے برسراقتدار آنے کے بعد افغانستان کے حکمران وفد کے ساتھ بات چیت کا فیصلہ کیا گیا، یقیناً اس کا مطلب اس گروہ کو تسلیم کرنا نہیں ہے۔
انہوں نے اسپن بولدک بارڈر کی بندش کے بارے میں بھی کہا: سرحد کی بندش کی وجہ افغانستان کی سرزمین کے اندر سے دہشت گردانہ حملہ اور پاکستانی فوجیوں کو گولی مارنا ہے، لہذا طالبان دہشت گرد گروہوں کو اس ملک کی سرزمین میں گھسنے کرنے کی اجازت نہ دیں۔
آپ کا تبصرہ