حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،فلسطین کی مقاومتی تحریک حماس کے شعبہ سیاسیات کے سربراہ "اسماعیل ہنیۃ" نے گذشتہ شب کہا کہ القسام بریگیڈ کی میزائل اسرائیل کے مرکز کو تباہ کرسکتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ محاصرے اور جارحیت کے باوجود القسام بریگیڈ کے انجینئرز ایسے میزائل بنانے میں کامیاب ہوگئے ہیں، جو اسرائیل کے مرکز کو نست و نابود کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل طاقت کی زبان سمجھتا ہے۔ فی الحال ہم اس وقت فلسطین بالخصوص مغربی کنارے میں مسلح مقاومت میں اضافے اور نئے جہادی دور کا مشاہدہ کر رہے ہیں۔ مغربی کنارے میں مقاومت ایک اسٹریٹجک ہدف رکھتی ہے، جو اسرائیل کی نابودی تک جاری رہے گا۔
اسماعیل ہنیۃ نے مزید کہا کہ صیہونی رژیم اس وقت سخت ترین دور سے گزر رہی ہے۔ اس وقت اسرائیل میں بڑا اور بے مثال داخلی سیاسی بحران ہے۔ انہوں نے ایران اور سعودی عرب کے درمیان سفارتی تعلقات کی بحالی کا ذکر کیا اور کہا کہ یہ اتفاق فلسطین کاز کے لئے ایک مثبت قدم ہے۔ ہم ہمیشہ سے ہی امت اسلامی میں اتحاد کے طالب رہے ہیں۔
حماس کے پولیٹیکل بیورو چیف نے کہا کہ ہم فلسطینی گروہوں کے درمیان صلح پر مبنی الجزائر معاہدے اور اعلامیے کے پابند ہیں۔ انہوں نے الجزائر کے کردار کی تعریف کی اور کہا کہ یہ ملک بین الاقوامی سطح پر فلسطینی عوام کے دفاع کی محکم آواز ہے۔
اسماعیل ہنیۃ نے اختتام پر کہا الجزائر فلسطینی گروہوں سے ڈائریکٹ رابطے میں تھا اور اس نے ہمیشہ فرنٹ پر آکر اسرائیل سے تعلقات کی بحالی کی مخالفت کی۔
واضح رہے کہ اس وقت مقبوضہ سرزمین بالخصوص مغربی کنارے کی صورتحال خاصی تشویشناک ہے۔ فلسطینی مزاحمت کار ہر ممکن وسیلے سے صیہونی حکومت کے جرائم کا جواب دیتے رہتے ہیں۔ جس سے غاصب صیہونیوں کے لئے حالات خاصے پریشان کن دکھائی دیتے ہیں۔ اس سے قبل صیہونی فورسز صرف غزہ میں فلسطینیوں سے برسر پیکار تھیں، لیکن مغربی کنارے میں فلسطینی جوانوں کے مسلح ہونے کے بعد یہ علاقہ بھی بزدل صیہونیوں کے لئے غیر محفوظ ہوچکا ہے اور غاصب صیہونیوں سے ان کی نیند چھین چکا پے۔