حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، دینی احکام کے استاد حجت الاسلام والمسلمین وحید پور نے ماہ مبارک رمضان کی آمد کی مناسبت سے احکام شرعی بیان کئے ہیں۔ جنہیں شرعی مسائل میں دلچسپی رکھنے والے افراد کے لیے یہاں بیان کیا جارہا ہے۔
بسم اللہ الرحمن الرحیم
ماہ مبارک رمضان سے مربوطہ مسائل میں سے ایک مسئلہ یہ ہے کہ بعض افراد ایسے مریض ہوتے ہیں جو کسی صورت روزہ نہیں رکھ سکتے۔ وہ پورا ماہ رمضان روزہ نہیں رکھ پاتے اور عذر کی بنا پر روزہ نہ رکھ پانے کی وجہ سے وہ کوئی گناہ بھی انجام نہیں دیتے۔
یہ افراد دو طرح کے ہیں:
۱۔ اگر یہ افراد ماہ رمضان کے بعد گیارہ مہینوں میں شفا یاب ہو جائیں تو انہیں اپنے روزوں کی قضا بجا لانی ہو گی۔ انہیں چاہئے کہ روزوں کو گیارہ ماہ میں تقسیم کریں۔ اگر ایسا کریں گے تو وہ آسانی سے اپنے روزوں کی قضا بجا لا سکیں گے۔ بہرحال ان افراد کو چاہئے کہ وہ آئندہ ماہ رمضان تک اپنے روزوں کی قضا بجا لائیں۔
۲۔ یہ افراد پورے سال بیمار رہیں اور وہ سال کے بقیہ دنوں میں بھی روزے نہیں رکھ سکتے اور اگر وہ روزے رکھیں تو ان کی بیماری بڑھ جائے گی۔ اب ایسے افراد پر نہ روزے واجب ہیں اور نہ ہی ان کی قضا واجب ہے۔ان افراد پر صرف ان روزوں کے بدلے میں فدیہ (کم قیمت کفارہ) واجب ہے۔ وہ ہر روز کے بدلے میں تقریبا ایک کلوگرام خام خوراک مثلا گندم کا آٹا، روٹی، چاول اور ماکرونی وغیرہ کا سامان کسی فقیر کو دیں گے لیکن خوراک کے سامن کے بدلے وہ رقم فقیر کو نہیں دے سکتے۔
البتہ مراجع تقلید کے دفاتر میں رقم دی جا سکتی ہے چونکہ وہاں پر اس رقم سے اجناس خرید کر فقراء میں تقسیم کی جاتی ہے یا پیسے تنور کے مالک کو بھی دئے جا سکتے ہیں تاکہ وہ اس رقم کے بدلے مستحق افراد کو اس کے کفارے کے بدلے روٹیاں تقسیم کرے۔
والسلام علیکم و رحمة الله و برکاته