۱ آذر ۱۴۰۳ |۱۹ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 21, 2024
شیخ الازهر

حوزہ/ جامعۃ الازہر مصر کے چانسلر شیخ احمد الطیب نے ایک گفتگو کے دوران کہا: "اسلام سے پہلے دور جاہلیت اور جزیرہ نما عرب کی سرزمین پر عرب معاشرے میں عورتوں کی صورت حال قدرے مشکل ضرور تھی، لیکن مغربی ممالک جتنی خراب نہیں تھی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، جامعۃ الازہر مصر کے چانسلر شیخ احمد الطیب نے ایک گفتگو کے دوران کہا: "اسلام سے پہلے دور جاہلیت اور جزیرہ نما عرب کی سرزمین پر عرب معاشرے میں عورتوں کی صورت حال قدرے مشکل تھی، لیکن اتنی خراب نہیں تھی جتنی مغربی ممالک میں تھی۔

شیخ الازہر نے مزید کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے عورت کو وراثت کا حق، شوہر کے انتخاب کا حق، تعلیم کا حق اور مالی ذمہ داری میں خود مختاری کا حق عطا کیا اور حکم دیا کہ اس کے ساتھ حسن سلوک کرو۔

انہوں نے مزید کہا: اسلام نے تعدد ازدواج کے تنازعہ کو بھی ختم کر دیا اور مکمل طور پر عدالت کی رعایت کی صورت میں ازواج کی تعداد کو 4 تک محدود کر دیا، اور کہا کہ اگر شوہر کو خوف ہو کہ عدالت کی رعایت نہیں کر سکے گا تو ایک زوجہ ہی کافی ہے۔

احمد الطیب نے کہا: اسلام سے پہلے عورتوں کے سروں پر ایک غیر انسانی بادل کا سایہ تھا اور حمورابی کے زمانے سے لے کر 18ویں صدی تک یورپ میں مردوں نے معاشروں پر حکمرانی اور راج کیا، خواتین کی تاریخ میں ساتویں صدی عیسوی کے آغاز یعنی حضور اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کی بعثت تک خواتین کے افق پر کوئی روشنی نظر نہیں آتی۔

انہوں نے مزيد كہا: رسول اکرم صلى اللہ عليہ و آلہ و سلم وہ پہلے شخص تھے جنہوں نے عورتوں كو اُس دلدل سے نکلنے كا راستہ دکھایا جس ميں وہ ہمیشہ سے غرق تھیں۔

شیخ الازہر نے قرآن میں خواتین کے حقوق کا موازنہ 586 عیسوی میں فرانسیسیوں کی طرف سے منعقدہ ایک کانفرنس سے کیا اور کہا: اس کانفرنس میں یہ نتیجہ اخذ کیا گیا تھا کہ خواتین صرف مردوں کے لیے تخلیق کردہ انسان ہیں۔

احمد الطیب نے مزید کہا: اس طرح کا موازنہ ہر محقق کو یہ کہنے پر مجبور کرتا ہے کہ اسلام خواتین کی عزت اور ان کے حقوق اور کردار کو تسلیم کرنے میں مغربی ممالک پر سبقت رکھتا۔

انہوں نے مزید کہا: پیغمبر اکرم (ص) کی تاریخ ولادت 571 ہے اور یہ کانفرنس 586 میں منعقد ہوئی یعنی پیغمبر اکرم (ص) اس کانفرنس سے ہم عصر تھے، آپ کی عمر 15 سال تھی، اس کانفرنس کے 25 سال بعد رسول اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے پوری دنیا کے سامنے اعلان کیا کہ خدا نے وحی کیا ہے کہ عورت کو مرد کی مطیع بنا کر خلق نہیں کیا گیا ہے بلکہ وہ مرد کی بہن ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .