حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، جمعیت علمائے پاکستان ( سواد اعظم) کے مرکزی صدر مولوی سید محمد محفوظ مشہدی نے مطالبہ کیا ہے کہ جنت البقیع کے مزارات کو 1925ء کی پوزیشن پر بحال کیا جائے۔ اس حوالے سے سعودی عرب اور ایران کی حکومتوں کے درمیان مذاکرات کی تائید کرتے ہیں اور توقع کرتے ہیں کہ دونوں ریاستیں امت مسلمہ کو جلد مزارات مقدسہ کی تعمیر کی خوشخبری سنائیں گی۔
انہوں نے کہا: اگر جنت البقیع کی تعمیر دوبارہ ہوگئی تو مسلمان سیدہ کائنات حضرت فاطمہ الزہرا رضی اللہ عنہا کے مزار پر جاکر اپنی عقیدت کا اظہار کرسکیں گے۔شنید میں آ رہا ہے کہ ایران جنت البقیع کی بحالی کے لئے اخراجات کی پیشکش بھی کرچکا ہے۔ اگر میری جمع پونجی بھی سیدہ کائنات کے مزار کی تعمیر پر خرچ ہوجائے تو میرے لئے یہ بہت بڑی سعادت ہو گی۔
مولوی محفو ظ مشہدی نے مرکز اہل سنت جامعہ محمدیہ نوریہ رضویہ میں علماءکے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا: ایک عرصہ گزر چکا ہے کہ مسلمانوں کی دل چھلنی ہوئے، جب 1925 میں 8 شوا ل کو نجدی مولوی کے فتوے پر جنت البقیع میں تعمیر دختر رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے مزار کو شہید کیا گیا، مزارات کو مسمار کر رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو تکلیف پہنچائی گئی۔
انہوں نے مزید کہا: آج ضرورت اس امر کی ہے کہ صحابہ کرام، اہل بیت اور ازواج مطہرات رضی اللہ عنہم کے مزارات کی عظمت کو بحال کیا جائے ۔یہ رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی تکریم ہو گی۔
ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ سعودی حکومت جنت البقیع اور جنت المعلیٰ کی اصل پوزیشن بحال کرے اور امت مسلمہ کے مطالبے کو تسلیم کر کے مسلمانوں کے دل جیت لے۔