۲۱ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲ ذیقعدهٔ ۱۴۴۵ | May 10, 2024
احکام شرعی

حوزہ| لڑکے اور لڑکیوں کا ایک مقام پر  اکٹھے جمع ہونے میں بالکل اشکال نہیں ہے؛لیکن۔۔۔۔

حوزہ نیوز ایجنسی|

مسئلہ: یونیورسٹیوں اور کالجوں یا دیگر ایسے مقامات جہاں پر لڑکے، لڑکیاں اکٹھے جشن یا پارٹی مناتے ہیں، انکے بارے کیا حکم ہے؟

تمام مراجع عظام:

لڑکے اور لڑکیوں کا ایک مقام پر اکٹھے جمع ہونے میں بالکل اشکال نہیں ہے؛

لیکن

اگر لڑکیاں اور خواتین کامل حجاب اور پردہ کی رعایت نہیں کریں اور اسی طرح اور لڑکے اور مرد حضرات غلط نگاہوں کی رعایت نہیں کریں اور دیگر گناہوں (جیساکہ حرام موسیقی یا انکی مثل موسيقى) کی رعایت نہیں کریں، تو اس طرح کی پارٹیوں میں جانا جائز نہیں ہے۔

نوٹ: ایسے مقامات پر جانے سے پرہیز کیا جائے۔
کیونکہ ایسی صورتحال میں گناہوں سے بچنا بہت مشکل ہوتا ہے۔

العروةالوثقى، ج‏۲، النكاح، م‏۴۹؛ تبريزى، استفتائات، س‏۱۵۹۲ و ۱۵۹۴؛ خامنه‏‌اى، استفتا، س۶۴۶؛ مكارم، استفتائات، ج‏۱، س‏۸۱۳ و ۸۰۵؛ امام، استفتائات، ج‏۳، (وظايف اجتماعى زنان )، س‏۱۹؛ صافى، جامع‏‌الاحكام، ج‏۲، س۱۶۵۶ و ۱۶۵۸؛ دفتر: سيستانى، بهجت، وحيد، فاضل و نورى۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .