حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، مورخہ 4 جون 2023ء کو تحریک بیدارئ امت مصطفی کراچی کی جانب سے امام خمینی رہ كی 34ویں برسی كے موقع پر عظیم الشان اجتماع کا انعقاد کیا گیا۔ جس میں سربراہ تحریک بیداری امت مصطفیٰ نے خطاب کرتے ہوءے کہا: خمینی رہ جیسی ھستی مکتب عاشورا کے علاؤہ کوئی اور جنم نہیں دے سکتا۔
علامہ سید جواد نقوی نے کہا: امام راحل رہ مرد آفاقی اور علامہ اقبال کی آرزو تھے۔ جنہوں نے جب مسلم اقوام كی مشكلات كا جائزہ لیا تو اس نتیجہ پر پہنچے كہ تمام مشكلات كا منبع ظلم پذیری، ذلت پذیری و غلامی پذیری ہے۔ جس کی وجہ سے شہنشاہیت و سامراجیت اتنے سالوں سے ان پر مسلط ہے۔
انہوں ےنے کہا: امام خمینی رہ نے تمام قوموں کو آزادی کا فارمولہ بتایا لیکن المیہ یہ ہوا کہ ان کی دی گئی رہنمائی فقط ایران کے ساتھ منسوب کردی گئی۔
علامہ جواد نقوی نے کہا: فکر امام خمینی رہ میں ہی پاکستان کی نجات ہے۔ پاکستانی قوم جو ہر لحاظ سے دنیا کی ایک مضبوط ترین اور توانائیوں سے بھرپور قوم ہے، آج آئیڈیالوجی، آزادی کے ماڈل اور قیادت کی کمی کی وجہ سے ذلت کی زندگی گزار رہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا: امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ نے پاکستان کی قوم کے لئے تقریبا سات پیغام دیئے ہیں۔ جن میں حقیقی اسلام کی شناخت، وحدت امت، شیطانی طاقتوں سے اظہار برأت، مسلمانوں کے اندر انقلاب نما افراد سے دوری، حضور در میدان، خود کفالت کا حصول، مغربی ثقافت پر حساسیت، علماء کی ذمہ داریوں پر حساسیت اور ولایت فقیہ شامل ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ انہی افکار سے انقلاب نے جنم لیا۔ جس نے کئی ہزار سالہ شہنشاہیت کی ناک خاک میں رگڑ دی مگر وہ انقلاب، ایرانی نہیں ہے جیسے اسلام، حجازی نہیں ہے۔ بعض چیزیں انسانی متاع ہوتی ہیں اور ملت پاکستان کو انہی کی ضرورت ہے۔
قابل ذکر ہے کہ اس اجتماع میں تمام مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے جید علماء کرام نےخطاب کیا۔ جن میں مفتی جناب مکرم محمودی قادری (ادارہ منہاج القرآن)، مولانا جناب جواد نوری صاحب( ہیئیت ائمہ مساجد و علماء امامیہ پاکستان)، مولانا جناب محمود الحسینی (رہنما جمعہ علماء اسلام)، مولانا جناب منظر الحق تھانوی صاحب اور کراچی و سندھ سے آئے ہوئے مختلف مکاتب فکر کے علماء کرام و دیگر اہم شخصیات و ہزاروں کی تعداد میں عوام نے شرکت کی۔