۸ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۸ شوال ۱۴۴۵ | Apr 27, 2024
نهاوند

حوزہ/ نہاوند کے امام جمعہ نے کہا: حرمت تمباکو کی تحریک میں شیخ فضل اللہ نوری وہ پہلے عالم تھے جنہوں نے مرزا حسن آشتیانی کی حمایت کی، اور اسی حرمت تنباکو کا فتویٰ ہی آیت اللہ شیخ فضل اللہ نوری کی شہادت کا سبب بنا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، نہاوند کے امام جمعہ نے کہا: حرمت تمباکو کی تحریک میں شیخ فضل اللہ نوری وہ پہلے عالم تھے جنہوں نے مرزا حسن آشتیانی کی حمایت کی، اور اسی حرمت تنباکو کا فتویٰ ہی آیت اللہ شیخ فضل اللہ نوری کی شہادت کا سبب بنا۔

ہمدان کے شہر نہاوند میں مدرسہ علمیہ امام خمینی ؒ میں گذشتہ روز آیت اللہ شیخ فضل اللہ نوری کے یوم شہادت کے موقع پر اس شہر کے امام جمعہ کی موجودگی میں علما کا ایک اجتماع منعقد ہوا۔

شہر نہاوند کے امام جمعہ حجت الاسلام عباسعلی مغیثی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج کے زمانے میں طلاب کو آیت اللہ شیخ فضل اللہ نوری کے اس راستے پر چلنا چاہئے جس راہ پر شیخ فضل اللہ نوری چلے اور ان کو اس راہ میں شہادت نصیب ہوئی۔

شہر نہاوند کے امام جمعہ نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ حرمت تمباکو کی تحریک میں شیخ فضل اللہ پہلے عالم تھے جنہوں نے مرزا حسن آشتیانی کی حمایت کی، کہا: شیخ فضل اللہ نوری تہران میں مرزا شیرازی کے نمائندے تھے اور عوام اور علماء کی توجہ کا مرکز تھے، اس لیے جب تک مرزا شیرازی کو شیخ فضل اللہ نوری کے ذریعے حرمت تنباکو کے معاہدے کو منسوخ کرنے کی یقین دہانی کرائی گئی، انہوں نے تمباکو کے استعمال پر پابندی کو منسوخ نہیں کیا۔

انہوں نے مزید کہا: اس لیے شیخ فضل اللہ کی شہادت کو تمباکو کی تحریک چلانے کے جرم میں استکباری قوتوں کی جانب سے لیا گیا بدلہ سمجھا جاتا ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .