حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، مؤسسہ تبیین پاکستان کے مدیر اعلی مولانا محمد احمد فاطمی نے اہل سنت علماء کرام کراچی کی سربراہی میں حضرت امام خمینی رح کی برسی کے سالانہ سیمینار کے انعقاد کو سراہتے ہوئے کہا: جہاں ایک جانب پاکستان میں فرقہ واریت کی آگ جلانے کی بار بار کوشش کی جا رہی ہے، وہیں پہ مسلک اہلسنت دیوبند کے بزرگ علماء کرام حضرت مولانا محمد امین انصاری دامت برکاتہم العالیہ اور شیخ الحدیث مفتی محمد داؤد دامت برکاتہم العالیہ کی جانب سے متحدہ علماء محاذ پاکستان کے تحت بانی انقلاب اسلامی حضرت امام خمینی رضوان اللہ علیہ کی ۳۴ویں برسی کے موقع پر سالانہ سیمینار کا انعقاد، جو کہ گزشتہ ۱۶ سالوں سے منعقد کیاجا رہا ہے، ایک نہایت خوش آئند اقدام ہے۔
مذکورہ سیمینار جس کا امسال عنوان "آزادی بیت المقدس و وحدت امت کیلئے امام خمینی رح کا کردار" تھا۔ اس میں مختلف مکاتب فکر کے علماء و مشائخ نے شرکت کی اور گفتگو فرمائی۔
مولانا محمد احمد فاطمی کا مزید کہنا تھا کہ متحدہ علماء محاذ پاکستان اور حضرت مولانا محمد امین انصاری کی وحدت امت کےلیے خدمات ناقابل فراموش ہیں۔ یہ ادارہ بھی ہر مناسبت اور موقع پہ امت کے دیگر مسالک کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑا ہوتا ہے۔
اہلسنت اور بالخصوص علماء اہلسنت دیوبند کا شیعہ کی جانب سے منعقدہ برسی امام خمینی رح کے اجتماعات میں شرکت بھی ایک بڑا قدم ہے، لیکن خود علماء دیوبند کی جانب سے حضرت امام خمینی رح کی برسی پہ اپنے پلیٹ فارم سے پروگرام کا علی الاعلان انعقادنہایت احسن اقدام ہے۔ جو ان کے پرخلوص، غیر متعصب اور جرأٔت مند ہونے کی دلیل ہے۔
اس سیمینار میں علماء و مشائخ نے پاکستان کے موجودہ مسائل کےلیے جس واحد راہ حل کو بھرپور تائید سے پیش کیا اور قبول کیا، وہ راہ حل امام خمینی رح ہیں۔ یعنی انقلاب اسلامی و نظام اسلامی کہ جو حضرت آیت اللہ خامنہ ای کی قیادت میں پوری دنیا کےلیے ایک مینارۂ نور ایمان و چراغ امید ہے۔
مولانا محمد احمد فاطمی کا آخر میں کہنا تھا کہ ہم اس بہترین اقدام پر مولانا محمد امین انصاری اور متحدہ علماء محاذ پاکستان کے پوری قیادت کو ہدیہ تبریک و ہدیہ تحسین پیش کرتے ہیں اور مؤسسہ تبیین پاکستان اتحاد امت اور ترویج افکار حضرت امام خمینی رح کی ہر کوشش میں ہر موقع متحدہ علماء محاذ پاکستان اور ایسے تمام مثبت اداروں کے ہمراہ کھڑا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ علامہ عبدالخالق فریدی سلفی، علامہ سید سجاد شبیر رضوی، شیخ الحدیث مولانا مفتی محمد دائود، علامہ سید طاہر جمال تھانوی، علامہ مفتی روشن دین الرشیدی، علامہ حسن شریفی، علامہ مرتضیٰ خان رحمانی، علامہ ڈاکٹر شاہ فیروز الدین رحمانی، علامہ نثار احمد قلندری، مفتی وجیہہ الدین، مولانا محمد اقبال ڈہروی، علامہ علی سرکار نقوی، مولانا حافظ عبدالمجید، یعقوب احمد شیخ، مولانا پیر حافظ گل نواز خان ترک، مولانا فہیم الدین انصاری، محمد مبین انصاری، ظہیرحسن ،محمد انور سلیم ہاشمی، مظاہر حسین ہاشمی، خواجہ پیر سید معاذعلی نظامی، قاری حسین الدین شاہ رحمانی اور دیگر مشائخ کرام نے بھی اس سیمینار میں بھرپور شرکت کی۔