حوزه نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، امام رضا علیہ السلام کی شہادت کی مناسبت سے حرم مطہر امام رضا علیہ السّلام میں منعقدہ مجلس عزاء سے حجت الاسلام والمسلمین سید مہدی میر باقری نے خطاب کرتے ہوئے سورہ مبارکہ ابراہیم کی ساتویں آیت؛ «لَئِنْ شَکَرْتُمْ لأَزِیدَنَّکُم...»، کی جانب اشارہ کیا اور کہا کہ خداوند عالم نے ہمیں بےتحاشا نعمتوں سے نوازا ہے کہ انسان ان نعمتوں کو شمار کرنے سے عاجز ہے۔
انہوں نے کہا کہ جو شخص بھی خداوند عالم کی نعمتوں کا شکر ادا کرے گا تو خدا اپنی نعمتوں میں اضافہ کر دے گا لیکن اس کے برعکس اگر کوئی کفران نعمت کرے، نا شکری کرے تو ایسا شخص مشکلات اور سختیوں میں مبتلا ہو جائے گا اور وہ نعمت اس سے چھن جائے گی۔
حرم مطهر امام رضا علیہ السّلام کے خطیب کا کہنا تھا کہ نعمتوں کے شکر ادا کرنے کے کچھ ارکان ہیں: شکر کا پہلا رکن اس نعمت کی جانب توجہ کرنا ہے۔ اگر کوئی شخص نعمتوں میں پل بڑھ رہا ہو لیکن پھر بھی ان نعمتوں سے غافل ہو تو ایسا شخص کبھی بھی نعمت کی اہمیت کو درک نہیں کر سکتا اور آہستہ آہستہ یہ نعمتیں اس سے سلب ہو جاتی ہیں۔
استاد میر باقری نے کہا کہ شکر گزاری کا دوسرا رکن یہ ہے کہ انسان ان نعمتوں کو خدا سے نسبت دے اور جان لے کہ جو کچھ اس کے پاس ہے سب اسی کا عطا کردہ ہے اور ہر چیز کا آغاز و انجام اسی کی ذات ہے۔ اگر خداوند عالم کی عنایت نہ ہو تو انسان کسی شیء پر قادر نہیں اور جو کچھ وہ انجام دے رہا ہے سب اسی کے لطف و کرم کا نتیجہ ہے۔
حجتالاسلام والمسلمین میرباقری نے کہا کہ جب انسان نعمتوں کی جانب متوجہ ہو گیا اور اس نے جان لیا کی یہ تمام نعمتیں خداوند عالم کی جانب سے ہیں تو اب اگلا رکن یہ ہے کہ انسان یہ جان لے کہ خداوند عالم نے یہ نعمتیں اسے کسی ہدف و مقصد کے تحت دی ہیں اور وہ ہدف سوائے قرب الٰہی حاصل کرنے کے اور کچھ نہیں۔
انہوں نے واضح کیا کہ انسان کو ان تمام نعمتوں کو کہ جو اس کے اختیار میں دی گئی ہیں اپنے ہدف خلقت تک پہنچنے کیلئے استعمال کرنا چاہیئے اور ان نعمتوں کو باطل اور گناہ کے راستہ میں استعمال نہیں کرنا چاہیئے۔
مذہبی اسکالر نے کہا کہ کہ خداوندعالم نے ہمیں بےشمار نعمتوں سے نوازا ہے تاکہ ان سے اچھا فائدہ اٹھائیں نہ کہ ضائع کریں۔ اگر کوئی اُس کی دی ہوئی نعمتوں کو گناہ کے راستہ پر استعمال کرتا ہے تو اس نے کفران نعمت کیا ہے اور خداوندعالم کی نا شکری کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ شکر گزاری کا اگلا رکن یہ ہے کہ اس کی عطا کردہ نعمتوں کو توحید کے دائرے میں استعمال کیا جائے نہ کہ شرک کے۔
حرم مطہر امام رضا علیہ السّلام کے خطیب نے مزید کہا کہ آئمہ معصومین علیہم السلام بابُ الله ہیں۔ توحید کا دروازہ امام معصوم(ع) کے ذریعہ ہی ہم پر کھلتا ہے اور اگر یہ دروازہ ہم پر بند ہوجائے اور ہمیں آئمه معصومین(ع) کی معرفت نہ ہو تو ہم ہرگز توحید کی وادی میں داخل نہیں ہو سکتے۔