۲۰ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱ ذیقعدهٔ ۱۴۴۵ | May 9, 2024
یونیورسٹی

حوزہ|اگر گناہ اور فساد میں پڑنے کا خوف اور یا احتمال ہے یا فسق و فجور کا خوف ہے تو آپ کے لئے واجب ہے کہ ایسی جگہوں یا ایسے گروپس میں جہاں بالخصوص نامحرم ہوں اور گناہ اور فساد میں پڑنے کا خوف ہے تو کوئی کام نہیں کریں چاہے مذھبی کام بھی کیوں نہیں ہو۔

حوزہ نیوز ایجنسی|

یونیورسٹی میں لڑکے لڑکیاں

مسئلہ: میں یونیورسٹی میں ایک مذھبی گروپ کی ممبر ہوں اس گروپ میں لڑکے اور لڑکیاں مل جُل کر کام کرتے ہیں ، میں بعض اوقات سوچتی ہوں کہیں گناہ کی مرتکب نہ ہوجاؤں تو اس صورتحال میں میرا فریضہ کیا بنتا ہے؟

تمام مراجع عظام: اگر گناہ اور فساد میں پڑنے کا خوف اور یا احتمال ہے یا فسق و فجور کا خوف ہے تو آپ کے لئے واجب ہے کہ ایسی جگہوں یا ایسے گروپس میں جہاں بالخصوص نامحرم ہوں اور گناہ اور فساد میں پڑنے کا خوف ہے تو کوئی کام نہیں کریں چاہے مذھبی کام بھی کیوں نہیں ہو۔

آيت اللّه خامنه‌اى، استفتاء، س 627؛ آيت اللّه مكارم، استفتاءات، ج‏1، س‏805 و 813؛ امام خمينى، استفتاءات، ج‏3، (وظايف اجتماعى زنان)، س‏19؛ آيت اللّه صافى، جامع‏ الاحكام، ج‏2، س‏1664؛ آيت اللّه تبريزى، استفتاءات، س‏1592 و 1594؛ آيت اللّه فاضل، جامع ‏المسائل، ج‏1، س‏1755؛ آيت اللّه نورى، استفتاءات، ج‏2، س‏674 و 656؛ آيت اللّه سيستانى، sistani.org، (عشق)، س‏5؛ دفتر آيت اللّه وحيد و آيت اللّه بهجت۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .