۳۱ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۲ ذیقعدهٔ ۱۴۴۵ | May 20, 2024
عطر قرآن

حوزہ|خودکشی یا ایسا طریقہ اختیار کرنا جو انسان کی ہلاکت کا سبب بنے، حرام ہے۔انسان ایک ایسا موجود ہے جو اپنی نجات اور ہلاکت کی راہ خود انتخاب کرتا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی|

تفسیر؛عطر قرآن:تفسیر سورۂ بقرہ

بسم الله الرحـــمن الرحــــیم
وَأَنفِقُوا فِي سَبِيلِ اللَّـهِ وَلَا تُلْقُوا بِأَيْدِيكُمْ إِلَى التَّهْلُكَةِ ۛ وَأَحْسِنُوا ۛ إِنَّ اللَّـهَ يُحِبُّ الْمُحْسِنِينَ ﴿بقره، 195﴾

ترجمہ: اور خدا کی راہ میں (مال و جان) خرچ کرو اور (اپنے آپ) کو اپنے ہاتھوں ہلاکت میں نہ ڈالو اور اچھا کام کرو۔ یقینا اللہ اچھے کام کرنے والوں سے محبت کرتا ہے.

تفســــــــیر قــــرآن:

1️⃣ اہل ایمان کی ذمہ داری ہے کہ انفاق کر کے اسلامی معاشرے کی ضروریات پوری کریں.
2️⃣ انفاقی اور جہادی و دفاعی ضروریات اس وقت قابل قدر ہیں جب وہ فی سبیل اللہ کی نیت سے ہوں.
3️⃣ خودکشی یا ایسا طریقہ اختیار کرنا جو انسان کی ہلاکت کا سبب بنے، حرام ہے.
4️⃣ انسان ایک ایسا موجود ہے جو اپنی نجات اور ہلاکت کی راہ خود انتخاب کرتا ہے.
5️⃣ راہ خدا میں خرچ کرنا اور دفاعی ضروریات کو پورا کرنا تقویٰ اور خدا ترسی کی علامت ہے.
6️⃣ الہیٰ فرائض اور اعمال کو احسن انداز میں انجام دینے کے باعث اللہ تعالیٰ کی محبت حاصل ہوتی ہے.
•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•
تفسیر راھنما، سورہ بقرہ

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .