۱۵ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۵ شوال ۱۴۴۵ | May 4, 2024
احکام شرعی

حوزہ| اگر آواز میں باریکی،خوبصورتی و بناوٹ اورہیجان انگیزی نہ ہو تو خاتون کی لیے اپنی آواز سنانا جائز ہے، البتہ مرد کی لیے اس کی آواز کو سننا اسوقت جائز ہے جب شہوت انگیز نہ ہو اور دل میں میل نہ آئے۔۔۔۔۔۔

حوزہ نیوز ایجنسی|

سوال: کیا مجلس عزاء اور مرثیہ و نوحہ پڑھنے والی خاتون کے لیے اپنی آواز غیر مرد کو سنانا جائز ہے؟ اور کیا مرد کے لیے اسے سننا جائز ہے؟ اور سماع غیر متعمد (بغیر ارادے کے سننا) جیسا کہ اگر پڑوس میں خواتین کی مجلس ہورہی ہو اور کوئی مرد اپنے گھر میں بیٹھا ہو جسے آواز آرہی ہو،تو اسکا کیا حکم ہے؟


جواب: اگر آواز میں باریکی،خوبصورتی و بناوٹ اورہیجان انگیزی نہ ہو تو خاتون کی لیے اپنی آواز سنانا جائز ہے، البتہ مرد کی لیے اس کی آواز کو سننا اسوقت جائز ہے جب شہوت انگیز نہ ہو اور دل میں میل نہ آئے،اور وہ اپنے نفس پرحرام میں مبتلا ہونے کا خوف بھی نہ رکہتا ہو، البتہ ایسا ہونے کا فقط شک ہو تو اس صورت میں احتیاط ہی مناسب ہے، بلکہ بہتر ہے کہ بغیر ضرورت کے نہ سنایا جائے اور نہ ہی سنا جائے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .