تفسیر؛عطر قرآن:تفسیر سورۂ بقرہ
بسم الله الرحـــمن الرحــــیم
ايُؤَاخِذُكُمُ اللَّـهُ بِاللَّغْوِ فِي أَيْمَانِكُمْ وَلَـٰكِن يُؤَاخِذُكُم بِمَا كَسَبَتْ قُلُوبُكُمْ وَاللَّـهُ غَفُورٌ حَلِيمٌ ﴿بقرہ، 225﴾
ترجمہ: خدا تمہاری لایعنی (غیر ارادی) قسموں پر تم سے مواخذہ نہیں کرے گا؟ لیکن جو قسمیں تم دل سے کروگے (کھاؤ گے) اس کا مواخذہ کرے گا اور خدا بڑا بخشنے والا اور بڑا برداشت کرنے والا ہے.
تفســــــــیر قــــرآن:
1️⃣ بے ہودہ اور لغو قَسموں سے انسان پر کوئی ذمہ داری عائد نہیں ہوتی.
2️⃣ جو قسمیں دلی قصد اور ارادہ کے ساتھ اٹھائی جائیں ان کی پابندی اور وفاداری ضروری ہے.
3️⃣ کسی عمل پر ثواب اور عقاب کا معیار نیت پر ہے.
4️⃣ لغو اور بے ہودہ کام کرنے سے انسان کی روحانی اور معنوی شخصیت پر بُرے اثرات مترتب ہوتے ہیں.
•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•
تفسیر راھنما، سورہ بقرہ