۱۴ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۴ شوال ۱۴۴۵ | May 3, 2024
علامہ ناصر عباس جعفری

حوزہ/ ایم ڈبلیو ایم پاکستان کے چیئرمین نے کہا کہ مقتدر حلقوں کی جانب سے پے در پے پر تشدد واقعات رونما ہونے کے باوجود فرقہ وارانہ متنازعہ بل کا منظور کرنا تعجب کی بات ہے، ایسے مبہم قوانین انتہاء پسند جنونیوں کو معصوم افراد کی جان و مال سے کھیلنے کا موقع فراہم کرتے ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے چیئرمین علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے جڑانوالہ واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارے دل اس واقعے پر رنجیدہ اور شرمندہ ہیں، ہم مسیحی برادری کے ساتھ کھڑے ہیں، توہینِ قرآن کے الزام میں مسیحی برادری کے گھروں اور عبادت گاہوں کا جلاؤ انتہائی افسوسناک ہے، گھروں اور چرچ پر حملہ کرکے انہیں مسمار کرنا اسلام کی تعلیمات کے منافی ہے، اقلیتی برادری سے یہ بہیمانہ سلوک شرمناک حرکت ہے، ریاست غیر مسلموں کو بھی مساوی حقوق فراہم کرنے کی پابند ہے، مسیحی عوام کا بھی ملک کے بنانے میں اہم کردار ہے، یہ سب پاکستان کے آئین و قانون کے خلاف ہے، کسی بھی شخص، ہجوم اور لشکر کو قانون کو ہاتھ میں لینے کی ہرگز اجازت نہیں۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں عدم برداشت کی صورتحال روز بروز مخدوش ہوتی جا رہی ہے، ہم ماضی سے سبق نہیں سیکھ رہے، مقتدر حلقوں کی جانب سے پے در پے پر تشدد واقعات رونما ہونے کے باوجود فرقہ وارانہ متنازعہ بل کا منظور کرنا تعجب کی بات ہے، ایسے مبہم قوانین انتہاء پسند جنونیوں کو معصوم افراد کی جان و مال سے کھیلنے کا موقع فراہم کرتے ہیں، یہ سب قانونی طور پر قتل عام کی اجازت دی جا رہی ہے، صوبائی و مرکزی نگران حکومت متاثرین کی جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنائے اور اس واقعے کی شفاف تحقیقات کروا کر مرکزی مجرموں کو قرار واقعی سزا دینے میں کوئی کسر اٹھا نہ رکھی جائے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .