حوزه نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، سربراہ مجلس علمائے امامیہ پاکستان و سیکرٹری امور خارجہ ایم ڈبلیو ایم ڈاکٹر سید شفقت حسین شیرازی نے لبنانی چینل المنار کے پروگرام پانوراما میں انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے بدترین سیاسی و معاشی حالات کی وجوہات میں سے بنیادی ترین وجہ ہمارے اداروں کے اندر امریکی مداخلت و نفوذ ہے۔ آپریشن رجیم چینج سے لے کر اب تک تمام تر مسائل کی جڑ امریکہ ہی ہے۔ پاکستان میں ایک لمبے عرصے بعد عوامی حمایت رکھنے والی حکومت کہ جس نے معیشت میں بہت بہتری کی اور عوام کیلئے بنیادی سہولیات دینے کی کوشش کی۔
ایسی حکومت کو صرف اس بات پر گرا دیا گیا کہ وزیر اعظم عمران خان نے امریکی اجارہ داری ماننے سے انکار کر دیا اور اس نے آزاد خارجہ پالیسی کی بنیاد رکھی۔ بین الاقوامی پریشر کے باوجود اسرائیل کے ناپاک وجود کو تسلیم کرنے سے انکار کر دیا اور فلسطینیوں کے دیرینہ مطالبے کی حمایت کی۔ اور پوری دنیا کو واضح پیغام دیا کہ پاکستان تمام ممالک کے ساتھ صرف قومی مفادات کی بنیاد پر تعلقات قائم کرے گا۔
امریکی مداخلت کے واضح ثبوت سائفر کی شکل میں پوری دنیا کے سامنے ہیں۔ رجیم چینج آپریشن سے لے کر اب تک امریکی سفیر و سفارتکار پاکستان میں مشکوک سرگرمیوں میں ملوث پائے گئے ہیں۔ رجیم چینج آپریشن کو مکمل کرنے کیلئے لوکل ہینڈلرز کی مدد سے پاکستان کی سب سے بڑی اور مقبول ترین سیاسی جماعت کو توڑنے کی کوششیں جاری ہیں۔ سابق وزیراعظم عمران خان پر قاتلانہ حملے کے بعد ان پر 200 سے زائد جھوٹے مقدمے بنائے گئے ہیں اور اس وقت وہ بدنام زمانہ اٹک جیل میں پابند سلاسل ہیں۔ سانحہ 9 مئی کی آڑ میں پاکستان تحریک انصاف کے 13000 کارکنان و لیڈران جیل میں بند ہیں۔ انسانی حقوق کی بدترین پامالی کی ایسی مثال کبھی نہیں دیکھی۔
ایم ڈبلیو ایم کے سربراہ امور خارجہ نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ اس وقت امریکی مداخلت کی وجہ سے پاکستان کی قومی سلامتی بھی خطرے میں ہے اور امریکی مُسلسل ہمارے ایٹمی اثاثے اپنے کنٹرول میں لینے کی کوششوں میں مصروف عمل ہیں۔ اگر اسٹیبلشمنٹ نے اب بھی ہوش کے ناخن نہ لئے تو نہ فقط قومی سلامتی کو خطرات لاحق ہوں گے، بلکہ سول نافرمانی اور عوامی ردعمل پرتشدد مظاہروں کی شکل بھی اختیار کر سکتا ہے۔
انہوں نے قرآن مجید کی اہانت کے حالیہ واقعات کے حوالے سے پاکستانی قوم کے جذبات و احساسات کو بیان کیا اور فلسطینیوں پر غاصب صہیونی حکومت کی طرف سے ڈھائے جانے والے مظالم کے حوالے سے کہا کہ بے شک پاکستانی حکومت پر جتنا مرضی پریشر ہو، لیکن پاکستانی قوم کبھی بھی اسرائیل کے ناپاک وجود کو تسلیم نہیں کرے گی۔