حوزه نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مجلسِ علمائے امامیہ پاکستان اور ایم ڈبلیو ایم پاکستان کے سیکرٹری امور خارجہ ڈاکٹر سید شفقت حسین شیرازی نے کوئٹہ میں یکے بعد دیگرے شیعہ پولیس ملازمین کے قتل پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ شیعہ پروفیشنلز کا قتل دراصل سیکورٹی اداروں کی نااہلی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کوئٹہ میں کئی دہائیوں سے شیعہ عام افراد اور بالخصوص شیعہ ملازمین کے قتل عام کا سلسلہ جاری ہے اور ریاست اپنی عوام اور بالخصوص اپنے ملازمین تک کو تحفظ دینے میں ناکام نظر آتی ہے۔ قانون نافذ کرنے والے ادارے اپنی آئینی و قانونی ذمہ داریوں کو پورا کرنے میں کوتاہی برتنے کی وجہ سے دہشتگردوں کے سہولت کار بن چکے ہیں۔
علامہ سید شفقت شیرازی نے کہا کہ علمدار روڈ کوئٹہ اور ہزارہ ٹاؤن قبرستان ریاستی غفلت و نااہلی کے غماز ہیں۔ شہید پرور ہزارہ قوم کا جرم فقط اور فقط وطن عزیز سے وفاداری ہے۔
یاد رہے کوئٹہ میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران، تین شیعہ پولس اہلکاروں کو ڈیوٹی کے دوران شہید کر دیا گیا ہے۔ انسداد پولیو مہم کے دوران ڈیوٹی پر مامور دو ہزارہ برادری کے پولیس اہلکار سید مہدی اور شوکت حسین شہید ہوئے ہیں، جبکہ دوسری کاروائی اسپینی روڈ پر ہوئی جس میں پولیس اہلکار محمد جواد کو فائرنگ کر کے شہید کر دیا گیا۔ ملک میں جاری خود کش دھماکوں کے ساتھ ساتھ شیعہ ٹارگٹ کلنگ کے واقعات انتہائی تشویشناک ہیں۔
ایم ڈبلیو ایم پاکستان کے سیکرٹری امور خارجہ نے شہداء کے خاندانوں کے ساتھ اظہارِ تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ پوری شیعہ قوم شہداء کے لواحقین کے ساتھ کھڑی ہے اور قاتلوں کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کرتی ہے۔