۹ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۹ شوال ۱۴۴۵ | Apr 28, 2024
عظمت غدیر و عاشورا کانفرنس

حوزه/مجلس علمائے امامیہ پاکستان کے زیر اہتمام مبلغین دین کے سالانہ سلسلہ وار علمی و فکری اجتماعات بعنوان "عظمت غدیر و عاشورا“ کانفرنسوں کے سلسلے کی اس سال کی دوسری کانفرنس کا انعقاد امام بارگاہ قصر شبیر مدینہ سیداں گجرات میں ہوا۔ کانفرنس میں اپر پنجاب کے مختلف اضلاع سے متعدد مبلغین امامیہ و آئمہ مساجد نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مجلس علمائے امامیہ پاکستان کے زیر اہتمام مبلغین دین کے سالانہ سلسلہ وار علمی و فکری اجتماعات بعنوان "عظمت غدیر و عاشورا“ کانفرنسوں کے سلسلے کی اس سال کی دوسری کانفرنس کا انعقاد امام بارگاہ قصر شبیر مدینہ سیداں گجرات میں ہوا۔ کانفرنس میں اپر پنجاب کے مختلف اضلاع سے متعدد مبلغین امامیہ و آئمہ مساجد نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔

دین کی تبلیغ؛ مبلغین کی خطیر زمہ داریوں میں سے ایک ہے، مقررین

تفصیلات کے مطابق، مجلس علمائے امامیہ پاکستان کے مسؤول حجت الاسلام مولانا ضیغم عباس نے مبلغین کو خوش آمدید کہا اور مقررین نے شرکائے کانفرنس سے خطاب میں غدیر و عاشورا کی اہمیت، ولایت کے تقاضوں اور تبلیغ دین جیسی خطیر ذمہ داری کی اہمیت اور مبلغ کی خصوصیات کے علمی و فکری موضوعات پر سیر حاصل گفتگو کی۔

دین کی تبلیغ؛ مبلغین کی خطیر زمہ داریوں میں سے ایک ہے، مقررین

کانفرنس سے خطاب میں سربراہ مجلس علمائے امامیہ حجت الاسلام والمسلمین ڈاکٹر سید شفقت حسین شیرازی نے مبلغین امامیہ کی خصوصیات اور فرائض و ذمہ داریوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ مبلغین امامیہ کے بنیادی فرائض میں سے ایک لوگوں کے درمیان اخوت اور محبت کا رشتہ قائم کرنا ہے۔

دین کی تبلیغ؛ مبلغین کی خطیر زمہ داریوں میں سے ایک ہے، مقررین

انہوں نے مزید کہا کہ امر بالمعروف ترک کرنے سے معاشرہ گمراہی و ضلالت میں ڈوب جاتا ہے۔ معاشرے کو ہدایت اور نیکی سے متصل رکھنے کے لیے امر بالمعروف کے وظیفہ کو بطور احسن انجام دینا ضروری ہے اور یہ ایک مبلغ دین کی بنیادی ذمہ داری ہے۔

کانفرنس کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے مؤسسه باقر العلوم قم المقدس کے سربراہ حجت الاسلام والمسلمین فدا علی حلیمی نے کہا کہ دنیوی نظام میں جب امور اللہ کی ذات سے متصل نہیں ہوں گے تو وہ امور، امور باطلہ میں سے ہوں گے۔

دین کی تبلیغ؛ مبلغین کی خطیر زمہ داریوں میں سے ایک ہے، مقررین

انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ انسان کی زندگی میں اللہ کی جس صفت کا سب سے زیادہ کردار ہے وہ ربوبیت ہے، مزید کہا کہ مکتب اہل بیت علیہم السّلام میں اللہ مالک حقیقی و خالق حقیقی و صاحب اختیار حقیقی ہے، لہٰذا جب صاحب اختیار ہے تو کسی کو صاحب اختیار بنا بھی سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اللہ تعالٰی نے بطور صاحب اختیار رسول اللہ کو نبوت و رسالت عطا کی اور رسول اللہ نے اللہ کی طرف سے تفویض اختیار کو استعمال کرتے ہوئے روز غدیر سوائے رسالت و نبوت کے تمام اختیارات حضرت علی علیہ السّلام کو دے دیئے اور یہی مکتب اہل بیت کا تصور ولایت ہے۔ اللہ نے بطور صاحب اختیار حقیقی ولایت و اختیار رسول اللہ کو دیا۔ رسول اللہ نے بطور صاحب اختیار یہ اختیار معصوم امام کو دیا اور معصوم امام نے بطور صاحب اختیار یہ اختیار فقیہ کو منتقل کیا ہے اور یہی نظریہ ولایت فقیہ ہے۔

حجت الاسلام حلیمی نے مزید کہا کہ مکتب اہل بیت علیہم السّلام میں حق حاکمیت کی منشاء اللہ تعالٰی کی ذات ہے۔ حکومت کرنے کا حق صرف اللہ تعالٰی کو حاصل ہے اور صاحب اختیار امام علیہ السّلام نے فقیہ کو ہمارے اوپر بطور حاکم مقرر کیا ہے۔

دین کی تبلیغ؛ مبلغین کی خطیر زمہ داریوں میں سے ایک ہے، مقررین

انہوں نے کہا کہ حاکم و سرپرست کی ضرورت ایک عقلی تقاضوں میں سے ایک ہے۔ سب سے مدیر و مدبر عادل و پرہیز گار اور عالم و دانشور کو جاہل، بے بصیرت اور عاصی پر ترجیح حاصل ہے یہ بھی عقلی تقاضا ہے اور یہی ولایت فقیہ ہے۔

ان کے علاوہ مولانا ڈاکٹر تنویر رضوی، مجلس علمائے امامیہ پاکستان وسطی پنجاب کے مسؤول مولانا سرفراز حسینی اور مولانا زمان حسینی و دیگر نے شرکائے کانفرنس سے خطاب کیا۔

کانفرنس کے اختتام پر شرکائے کانفرنس کو کتب کی صورت میں معاون علمی و تبلیغی مواد بطور ہدیہ دیا گیا۔

دین کی تبلیغ؛ مبلغین کی خطیر زمہ داریوں میں سے ایک ہے، مقررین

یاد رہے مجلس علمائے امامیہ پاکستان ادارہ الباقر علیہ السّلام کا شعبہ تبلیغات ہے جو 10 سال سے زائد عرصے سے مختلف طرح کے علمی و تربیتی پروگراموں اور کانفرنسوں کے ذریعے مبلغین امامیہ کی استعداد پروری کا کام کر رہا ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .