حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنماء علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ دشمنان اہل بیت نے تکفیری بل کے ذریعے دشمنان اہل بیت کو تقدس کا لباس پہنانے کی کوشش کی تو ہم شیعیان علی نے اس سازشی بل کا راستہ روکا۔
یہ بات انہوں نے چک ضلع شکار پور میں 70 ویں سالانہ مجلس عزاء بمناسبت قافلہ سادات اسیران شام کے عظیم اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری تنظیم علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور آل محمد علیہم السلام کو قرآن کریم کا وارث قرار دیا ہے۔ قرآن و اہل بیت ھادی نور اور نجات دہندہ ہیں۔ قرآن اہل بیت علیھم السلام کے ساتھ ہے اور اہل بیت علیھم السلام قرآن کریم کے ساتھ ہیں۔ ہم پیروان قرآن و اہل بیت ہیں۔ آج بھی جب اسلام دشمنوں نے قرآن مجید پر حملہ کیا، تو مولا علی علیہ السلام کے ایک غلام سید ابراہیم رئیسی نے اقوام متحدہ میں کھڑے ہو کر عظمت قرآن کریم کا دفاع کیا۔
جس طرح دشمنان اہل بیت نے تکفیری بل کے ذریعے دشمنان اہل بیت کو تقدس کا لباس پہنانے کی کوشش کی تو ہم شیعیان علی نے اس سازشی بل کا راستہ روکا۔ علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ شکار پور کے شہر چک میں عزاداروں کے خلاف چہلم شہدائے کربلا کے موقع پر ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ یہ عمل قابل مذمت اور شرمناک ہے۔ شکار پور میں دہشت گردی کے سات سانحات ہو چکے ہیں۔ کربلا امام بارگاہ میں نماز جمعہ کے اجتماع میں 65 نمازی شہید ہوئے۔ ایس ایس پی شکار پور خالد کورائی نے شہداء کے وکیل کی سکیورٹی کلوز کرکے اسے غیر محفوظ بنا دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ شیعہ وکیل دہشتگردوں کی ہٹ لسٹ پر ہے۔ ان کی ایس ایس پی خالد کورائی نے سکیورٹی کلوز کی ہے۔ اگر انہیں کچھ ہوا تو اس کی تمام تر ذمہ داری شکار پور پولیس اور ایس ایس پی پر عائد ہوگی۔