حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، فرانسیسی میڈیا BFM TV نے بتایا کہ اس ملک کی پولیس نے لیون شہر میں فلسطین کی حمایت میں مظاہروں کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کا سہارا لیا۔
رپورٹ کے مطابق، فرانسیسی حکام نے اس سے قبل لیون اور مارسیلے میں فلسطینیوں کی حمایت میں کسی بھی طرح کے اجتماعات پر پابندی عائد کی تھی، تاہم سینکڑوں افراد فلسطین کی حمایت میں سڑکوں پر آ گئے، فرانسیسی مظاہرین اور فلسطین کے حامیوں نے سوشل میڈیا پر لکھا کہ فرانسیسی پولیس نے ہجوم کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کا سہارا لیا۔
کچھ فرانسیسیوں نے یہ بھی کہا کہ انہیں علاقائی پولیس نے مظاہرہ کرنے والوں پر 135 یورو کا جرمانہ بھی عائد کیا ہے۔
رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ مظاہرے کی پابندی کے باوجود فرانسیسی عوام نے ریلیاں نکالیں اور فلسطینی پرچم لہرایا، تاہم فرانسیسی پولیس ان کے اس اقدام سے مشتعل ہوگئی اور ہجوم کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کا استعمال کیا۔
اس کے علاوہ آج (جمعرات) پیرس میں فلسطین کی حمایت میں دو ریلیاں نکالی جانی تھیں لیکن اس شہر کی پولیس نے اس پر پابندی لگا دی ہے۔
قابض اسرائیل کے خلاف اسلامی مزاحمتی تحریک (حماس) کے عسکری ونگ عزالدین قسام بٹالینز کے طوفانی الاقصیٰ آپریشن کے چھٹے روز (جمعرات) کو مقبوضہ علاقوں میں صیہونی افواج اور فلسطینی مزاحمت کاروں کے درمیان جھڑپیں جاری ہیں اور صیہونیوں نے غزہ کی پٹی کے مختلف علاقوں پر اپنے حملے جاری رکھے ہوئے ہیں جس کی وجہ سے بے دفاع شہریوں کی جانیں گئیں اور گھروں، اسپتالوں اور مساجد کو تباہ کیا گیا ہے، اس کے علاوہ صہیونی فوج نے غزہ میں "سفید فاسفورس" کا استعمال کیا ہے جسے بین الاقوامی جرم سمجھا جاتا ہے۔