حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، لبنان کے مفتی اعظم شیخ عبداللطیف دریان نے دارالافتاء میں سپریم اسلامک شیعہ کونسل کے وائس چیئرمین شیخ علی الخطیب کا اس مجلس کے ایک وفد کے ہمراہ استقبال کیا، اس ملاقات میں اسلام اور عیسائیت کی قومی مکالمہ کمیٹی کے سیکرٹری جنرل محمد السماک موجود تھے۔
اس ملاقات کے بعد شیخ الخطیب نے کہا کہ آج کے جیسے حالات ہیں، تبادلہ خیال کے لیے شیخ دریان اور دیگر مذاہب کے رہنما سے ملاقات ضروری ہے۔
غزہ میں صہیونی حکومت کے جرائم، قتل عام، قتل و غارت اور فلسطینیوں کو بے گھر کرنے اور تباہ کرنے کی کوشش اور غزہ کے حوالے سے دوسرے موضوعات، اسی طرح لبنان کی اندرونی صورتحال اور ان حالات کے نتائج اور لبنان کے خلاف اسرائیل کی دھمکیاں، اس ملاقات کے اہم موضوعات میں شامل تھے۔
شیخ الخطیب نے کہا: ہمیں فلسطین کو تنہا نہیں چھوڑنا چاہئے، فلسطین ہم سب کو مدد کے لئے پکار رہا ہے، اس سلسلے میں پہلے نمبر پر عرب اور دوسرے نمبر پر پوری دنیا کے مسلمان ہیں جن کو فلسطین کی مدد کرنی چاہئے اور فلسطین کی حمایت کی جائے۔
سپریم اسلامک شیعہ کونسل کے نائب صدر نے کہا:فلسطین کی مدد کے حوالے سے جو کچھ ہم دیکھ رہے ہیں وہ کافی نہیں ہے، عربوں کا رد عمل موجودہ رد عمل سے زیادہ قوی ہونا چاہیے، عرب یا غیر عرب مسلمان ایاسی صورت حال میں اسرائیل کا مقابلہ کرنے کے اپنی فوج نہیں بھیجنا چاہتے، بنیادی طور پر یہ ضروری بھی ہے، لیکن کم از کم سفارتی اعتبار سے تو اسرائیل کا بائیکاٹ کریں۔
انہوں نے اس سلسلے میں اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے کہا: عربوں کو چاہئے کہ وہ اپنے آپ کو غزہ میں قتل عام کی مذمت تک محدود نہ رکھیں ، آپ نے دیکھا کہ شہید ہونے والوں میں سب سے زیادہ تعداد بچوں اور عورتوں کی تھی، عورتیں اور بچے عربوں اور مسلمانوں کا کی ناموس ہیں۔