۱۵ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۵ شوال ۱۴۴۵ | May 4, 2024
تجمع علمای مسلمان

حوزہ/ فلسطین کے سلسلے میں منعقدہ اجلاس کے بعد انجمن علمائے مسلمان لبنان ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا: صہیونیوں کی طرف سے غزہ میں جنگ بندی میں توسیع کا مطلب یہی ہے کہ وہ اپنے مقاصد کے حصول میں ناکام ہو گئے ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، فلسطین کے سلسلے میں منعقدہ اجلاس کے بعد انجمن علمائے مسلمان لبنان ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا: صہیونیوں کی طرف سے غزہ میں جنگ بندی میں توسیع کا مطلب یہی ہے کہ وہ اپنے مقاصد کے حصول میں ناکام ہو گئے ہیں۔

اس انجمن نے مزید کہا: وہ ممالک جنہوں نے غزہ میں مسلسل صہیونی حکومت کے جرائم پر پردہ ڈالا تھا، اب وہ اپنے ملکوں میں عوامی دباؤ کی وجہ سے اسرائیل کے اُس جرم پر پردہ نہیں ڈال سکتے جس کے شکارصرف بچے، عورتیں اور بوڑھے ہو رہے ہیں، فلسطینی مزاحمت نے انہیں ایسا سبق سکھایا ہے جس سے دشمن کو بہت نقصان پہنچا ہے اور یہ حکومت اندر سے اس قدر برباد ہو بوسیدہ ہو چکی ہے کہ اسرائیل کا کوئی بھی فرد اس حکومت پر اعتماد نہیں کرتا۔

انجمن علمائے مسلمان لبنان نے کہا: طوفان الاقصیٰ اور لبنانی اسلامی مزاحمت کے بہادرانہ اقدام کی وجہ سے ناجائز حکومت کے افواج کو بھاری نقصان پہنچا اور لبنان و اسرائیل کی سرحد پر نظارت اور نگرانی کے لئے نصب کئے گئے زیادہ تر الیکٹرانک آلات کو تباہ کر دیا گیا، اسی طرح عراق و شام میں حشد الشعبی آپریشن اور یمن کی بہادر فوج کے اقدامات نے ثابت کر دیا ہے کہ مزاحمت پوری طرح آمادہ ہے اور ایک جنگ ہوگی جس سے پورا فلسطین آزادی ہو جائے گا۔

انجمن علمائے مسلمان لبنان نے صہیونی جیلوں سے بہادر قیدیوں کی رہائی کے بدلے صہیونی قیدیوں کی آزادی میں شاندار کارکردگی پر غزہ کی مزاحمتی قیادت کو سلام پیش کیا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .