۸ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۸ شوال ۱۴۴۵ | Apr 27, 2024
مولانا کلب جواد نقوی

حوزہ/ امام باڑہ سبطین آباد میں منعقدہ دوروزہ مجالس کے سلسلے کی آخری مجلس سے مولانا کلب جوادنقوی کا خطاب،اسلامی تعلیمات کی آفاقیت کو بھی موضوع گفتگو قراردیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، لکھنؤ/ رسول خدا صلیٰ اللہ علیہ و آلہ و سلم کی اکلوتی بیٹی حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی شہادت کی مناسبت سے ہر سال کی طرح امسال بھی دفتر مقام معظم رہبری دہلی ،کی جانب سے امام باڑہ سبطین آباد حضرت گنج میں دو روزہ مجالس کا انعقاد عمل میں آیا۔اس سلسلے کی پہلی مجلس کو مولانا سید فریدالحسن ،مدیر جامعہ ناظمیہ لکھنؤ اور دوسری مجلس کو مجلس علمائے ہند کے جنرل سکریٹری مولانا سید کلب جواد نقوی نے خطاب کیا ۔مجلس کا آغازقرآن مجید کی تلاوت سے قاری معصوم مہدی نے کیا،اس کےبعد شعرائے کرام نے بارگاہ سیدہ عالمیانؑ میں منظوم نذرانۂ عقیدت پیش کیا۔

حضرت فاطمہ زہراؑ کی سیرت خواتین کے لئے بہترین نمونۂ عمل ہے، مولانا کلب جواد نقوی

آخری مجلس کو خطاب کرتے ہوئے مولانا سید کلب جواد نقوی نے کہاکہ حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی سیرت خواتین کےلئے بہترین نمونۂ عمل ہے ۔جس طرح اللہ نے اپنے رسول ؐ کو مخلوق کی ہدایت کے لئے مبعوث کیاتھا،اسی طرح حضرت فاطمہ زہراؑ کوبھی انسانوں کی رشدو ہدایت کے لئے بھیجا تھا ۔خاص طورپر آپ کی سیرت طیبہ خواتین کے لئے اسوۂ حسنہ ہے ،جس کی پیروی نجات کی ضامن ہے ۔مولانانے کہاکہ آج کے ترقی یافتہ عہد میں لوگ عورت کی آزادی اور اس کے حقوق پر گفتگو کررہے ہیں اور مسلسل اس کا مطالبہ کیا جاتاہے ،لیکن افسوس یہ ہے کہ ایسے لوگ اسلامی تعلیمات میں غوروخوض نہیں کرتے کیونکہ اسلام نے اپنے آغازسے عورت کے حقوق پر بات کی ہے ۔مولانانے کہاکہ اسلام عورت کو مکمل آزادی فراہم کرتاہے مگر یہ آزادی عورت کے لئے خطرناک ثابت نہ ہو ،اس لئے آزادی کو اسلامی آئین اور تعلیمات کے مطابق ہونے کا پابند بنادیاہے ۔مولانانے دوران تقریرحضرت فاطمہ زہراؑ کی سیرت پر گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ معاصر عہد میں ہمارے لئے ضروری ہے کہ ہم حضرت زہراؑ کی زندگی اور ان کی سیرت کو اپنوں اور دوسروں تک پہونچائیں تاکہ بی بی ؑ کے کردار کی عظمت اور آفاقیت کے بارے میں لوگوں کو معلوم ہوسکے ۔جب تک ہم اپنی معصوم شخصیات کی تعلیمات کو دنیا کے سامنے پیش نہیں کریں گے ،اس وقت تک لوگوں کی رائے کو بدلانہیںجاسکتا اور انہیں اسلامی آئین اور تعلیمات کی آفاقیت اور ہمہ گیری کے بارے میں بیدار نہیں کیاجاسکتا۔مجلس کے آخر میں مولانا نے حضرت فاطمہ زہراؑ کی شہادت کے المناک واقعہ کو بیان کیا،جس کو سن کر سامعین نے بے حد گریہ کیا۔

حضرت فاطمہ زہراؑ کی سیرت خواتین کے لئے بہترین نمونۂ عمل ہے، مولانا کلب جواد نقوی

مجلس میں بڑی تعداد میں مومنین ،طلباب اور علمانے شرکت کی ۔نظامت کے فرائض احمد رضا بجنوری نے انجام دیئے۔ان مجالس کا اہتمام ’مجلس علمائے ہند‘ کے ذریعہ کیاگیا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .