۱۲ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۲ شوال ۱۴۴۵ | May 1, 2024
علامہ سبطین سبزواری

حوزہ/ علامہ صفدر نجفی کے بعد علامہ شیخ محسن علی نجفی کی مدارس، مساجد ، یتیم خانوں،اسکول ،کالج اوریونیورسٹیوں کی تعمیر کا کوئی ثانی نہیں،امید ہے مرحوم کے جانشین علامہ شیخ اسحاق نجفی ان کے کاموں میں مزید اضافہ کریں گے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، لاہور/ شیعہ علماء کونسل کے مرکزی نائب صدر علامہ سید سبطین حیدر سبزواری نے کہا ہے کہ مفسر قرآن علامہ شیخ محسن علی نجفی کی وفات قومی اور ملکی ہی نہیں عالم اسلام کا نقصان ہے۔ محسن ملت علامہ صفدر حسین نجفی رحمتہ اللہ علیہ کے بعد علامہ شیخ محسن علی نجفی نے مدارس، مساجد ،امام بارگاہوں، یتیم خانوں،اسکول ،کالج اوریونیورسٹیوں کی تعمیر کو جس انداز سے پایہ تکمیل تک پہنچایا،اس کا کوئی ثانی نہیں ۔

انہوں نے امید کا اظہار کیا کہ شیخ محسن نجفی کے جانشین علامہ شیخ اسحاق نجفی ان کے کام کو نہ صرف جاری و ساری رکھیں گے،بلکہ اس میں مزید اضافہ کریں گے۔

جامعہ دارالنجف میں تعزیتی ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ سبطین سبزواری نے کہا کہ علامہ شیخ محسن علی نجفی کے شاگردعلماءاس وقت اندرون اور بیرون ملک موجود ہیں ۔انہوں نے پاکستان میں مدارس کا جال پھیلایا ،بلوچستان اور سندھ میں واٹر سپلائی سکیموں پر کام کیا ۔اپنے علاقے بلتستان میں سڑکوں کی تعمیر کروائی ۔ یہ ایسے کام ہیں جو حکومتیں کرواتی ہیں مگر علامہ محسن علی نجفی نے انہیں مکمل کیا۔

ان کا کہنا تھا شیخ محسن علی نجفی ایک عظیم نظریاتی، علمی، فلاحی، فکری اور تنظیمی شخصیت تھے۔ ان کے قومیات میں احسانات کو بھلایا نہیں جا سکتا۔انہوں نے تمام قائدین ملت جعفریہ کے شانہ بشانہ قومیات میں حصہ لیا ۔6 جولائی 1980 ءکے اجتماع کے انعقادمیں علامہ ساجد علی نقوی کے ساتھ شیخ محسن علی نجفی کا بھی بنیادی کردار تھا۔مرحوم نے قائد بزرگوار مفتی جعفر حسین مرحوم ، قائد شہید علامہ عارف حسین الحسینی اور موجودہ قائد ملت اسلامیہ علامہ سید ساجد علی نقوی کا بھرپور ساتھ دیا۔ جب ایک تکفیری سرغنے کے قتل کی جھوٹی ایف آئی آر میں علامہ ساجد علی نقوی کو گرفتار کیا گیا تو علماءکی احتجاجی تحریک شیخ محسن نجفی نے اسلام آباد میں شروع کی ،جس کے نتیجے میں حکومت کو قائد محبوب کو رہاکرنا پڑا۔

علامہ سبطین سبز واری نے کہا مفسر قرآن شیخ محسن نجفی نے آیت اللہ حافظ ریاض نجفی اورعلامہ ساجد علی نقوی کے ساتھ مل کر قوم کے اندر بعض جاہل مقررین کی طرف سے لغویات ،شرک اور کفریات کے توڑ کے لیے بھی بڑا کام کیا ۔ اس حوالے سے ملک بھر میں” بشارت عظمی کانفرنسیں“ منعقد کروائیں۔قومی حالات کو زیر بحث لانے کے لئے انہوں نے علماءذاکرین اور خطباءکوایک نئی جہت دی، اس کے لئے شیخ محسن علی نجفی ہر سال علماءو ذاکرین کانفرنس بھی منعقد کرتے تھے ، جس میں پاکستان بھر سے ذمہ داران شریک ہوتے۔

شیعہ علماءکونسل کے رہنما نے زوردیا کہ قوم شیخ محسن علی نجفی کی خدمات کوزندہ رکھا جائے گا اور ان کے افکار زندہ رہیں گے۔ دس جلدوں پر مشتمل تفسیرالکوثر ،ترجمہ قرآن مجید ، ان کی تالیف کردہ بیسیوں کتابیں ، یونیورسٹیوں سے تعلیم حاصل کرنے والے طلبہ و طالبات اور علماءشاگردوں کی شکل میں وہ زندہ رہیں گے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .