حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حجۃ الاسلام والمسلمین ڈاکٹر ناصر رفیعی نے دوسری رمضان المبارک کو حرم حضرت معصومہ سلام اللہ علیہا میں خطاب کرتے ہوئے سورہ روم کی آیت نمبر 41 کو اپنا سرنامہ سخن قرار دیا اور اس سورہ کے بارے میں کہا: روایات میں وارد ہوا ہے کہ شب قدر میں سورہ روم کی تلاوت کرنی چاہئے، دنیا میں رونما ہونے والے بہت سے حوادث اور مشکلات، انسانوں کی غلطیوں اور گناہوں کی وجہ سے ہوتے ہیں۔
انہوں نے دنیا میں رونما ہونے والے واقعات اور حادثات جیسے جنگیں، غیر فطری واقعات، ماحولیات کو پہنچنے والے نقصانات وغیرہ کی طرف اشارہ کیا اور کہا: بہت سے معاملات میں’، گناہ ‘نعمت کو بدل کر رکھ دیتا ہے، معاشرے کو تباہ کر دیتا ہے، دعائیں مستجاب نہیں ہوتی ہیں اور لوگوں کی عزت پامال ہو جاتی ہے۔
حجۃ الاسلام والمسلمین ڈاکٹر رفیعی نے قرآن کی آیات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ اگر خدا انسانوں کے ساتھ انکے گناہوں کے اعتبار سے برتاؤ کرے تو کرۂ ارض پر ایک شخص بھی باقی نہ رہے گا، یقیناً اس دنیا میں بھی گناہوں کے اثرات ہوتے ہیں جو کہ ظاہر ہو جاتے ہیں، دنیا میں جو مشکلات انسان کو درپیش ہوتی ہیں وہ کبھی گناہوں کا نتیجہ ہوتی ہیں اور کبھی انسان کے درجات و مراتب کو بلند کرنے اور اسے سنوارنے کے لیے ہوتی ہیں۔
حجۃ الاسلام والمسلمین ڈاکٹر رفیعی نے اپنے خطاب کے آخری حصے میں کتاب مرحوم علامہ مجلسی کی کتاب بحار الانوار سے گناہوں کے نتائج و آثار کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا:امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کو ترک کر دینا اور مظلوم کی مدد نہ کرنا ان گناہوں میں سے ہے جو معاشرے میں مصیبت اور پریشانی کو بڑھاتے ہیں۔