۱۸ خرداد ۱۴۰۳ |۳۰ ذیقعدهٔ ۱۴۴۵ | Jun 7, 2024
کتاب فلسطین کی رونمائی

حوزہ/ اسلامی انقلاب انسٹی ٹیوٹ کے بین الاقوامی شعبے کی کاوشوں سے 'فلسطین' کتاب کے اردو اور کردی ترجموں کی رسم اجرا تہران بین الاقوامی بک فیئر میں عمل میں آئی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی انقلاب اسٹی ٹیوٹ کے بین الاقوامی شعبے کی کاوشوں سے 'فلسطین' کتاب کے اردو اور کردی ترجموں کی رسم اجرا تہران بین الاقوامی بک فیئر میں عمل میں آئی۔

’’فلسطین‘‘ عنوان کی کتاب مسئلہ فلسطین کے بارے میں رہبر انقلاب اسلامی کے توصیفی اور تجزیاتی بیانوں اور آپ کی طرف سے پیش کئے گئے راہ حل کا مجموعہ ہے، مسئلہ فلسطین کے سلسلے میں رہبر انقلاب کے افکار کی اہمیت اور فیصلہ کن حیثیت نیز اس وقت کے خاص حالات کے مد نظر اس کتاب کے عربی، انگریزی، روسی، ترکی استانبولی اور دیگر زبانوں میں تراجم شائع ہوئے ہیں۔

رسم اجرا کے پروگرام میں ایرانی اور غیر ملکی مہمانوں نے اپنے اپنے نظریات بیان کئے۔

کتاب کی رونمائی کے پروگرام میں پہلی تقریر ماہرین اسمبلی کے رکن اور فلسطین کتاب کی تالیف کے فرائض انجام دینے والے حجت الاسلام و المسلمین سعید صلح میرزائی نے کی۔ انہوں نے انقلاب اسلامی انسٹی ٹیوٹ کے بین الاقوامی شعبے کا شکریہ ادا کیا جس نے کتاب فلسطین کے مختلف زبانوں میں تراجم شائع کروائے۔

انہوں نے مزید کہا کہ مسئلہ فلسطین در حقیقت امام خمینی کی تحریک کے آغاز سے ہی توجہ کا مرکز رہا اور امام خمینی نے اپنی تحریک کے آغاز سے ہی استبدادی شاہی حکومت کے خلاف جدوجہد کے ساتھ ساتھ اسرائیل سے بھی پیکار کیا اور اس غاصب حکومت کی نابودی اور بیت المقدس اور فلسطین کی آزادی کے لئے کوشاں رہے۔

انہوں نے کہا کہ امام خامنہ ای نے بھی اسلامی انقلاب کے آغاز سے اب تک صیہونی حکومت کے خلاف جدوجہد اور فلسطینی مجاہد تنظیموں کی تقویت کو اپنے ایجنڈے میں رکھا اور ان کی اسٹریٹیجی فلسطینی تنظیموں کو تقویت پہنچانا تھا کہ وہ اپنے دفاع کے لئے ہتھیار بنا سکیں اور بڑے دفاعی آپریشن انجام دے سکیں اور بین الاقوامی اداروں میں اپنے حقوق کے لئے لڑ سکیں۔

حجت الاسلام و المسلمین سعید صح میرزائی نے کہا کہ کتاب فلسطین میں مسئلہ فلسطین کے بارے میں رہبر انقلاب اسلامی کے نظریات کو جمع کیا گيا ہے اور انہوں نے اس مسئلے کے حل کے لئے جو اہم اسٹریٹجی پیش کی ہے اس کا تعارف کرایا گیا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ یہ کتاب صیہونی حکومت کے ملعون وزیر اعظم کی تلملاہٹ کا سبب بنی اور اس نے اس کتاب کو اقوام متحدہ میں اسرائیل کی نابودی کے لئے آیت اللہ خامنہ ای کے روڈ میپ کے طور پر اپنے ہاتھ میں اٹھایا۔

انہوں نے مزید کہا کہ کرد زبان اور اردو زبان علاقوں میں مسئلہ فلسطین کی اہمیت کے مد نظر اس کتاب کا ان دونوں زبانوں میں ترجمہ کیا گيا اور امید ہے کہ ساری دنیا کے مسلمان اور آزاد فکر افراد اس کتاب کے مندرجات سے آشنا ہوں گے اور فلسطین کے سلسلے میں اپنے فرائض پر عمل کریں گے اور ان شاء اللہ بہت جلد سب ایک دوسرے کے شانہ بہ شانہ قدس شریف میں نماز شکر ادا کریں گے۔

لبنان کے ادارہ معارف کی ترجمہ فارسی یونٹ کے ڈائریکٹر شیخ علی ظاہر نے اپنی مختصر تقریر میں کہا کہ رہبر انقلاب اسلامی کے فرمودات عہدیداران، خواص اور عوام کے لئے بڑے رہنما اور بصیرت افروز ہیں اور رہبر انقلاب اسلامی کے افکار کا دنیا کی مختلف زبانوں میں ترجمہ کیا جانا چاہئے۔

پروگرام میں فلسطین کے معروف ادیب اور شاعر منیر شفیق نے کہا کہ میں آیت اللہ خامنہ ای کی تمام تقاریر پوری توجہ سے سنتا ہوں۔ ان کا کہنا تھا کہ ایک مرجع تقلید کی حیثیت سے رہبر انقلاب اسلامی کا رول بہت اہم اور موثر ہے۔

پروگرام کے آخر میں کتاب فلسطین کے اردو اور کردی ترجموں کی رونمائی کی گئی۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .