۱ آذر ۱۴۰۳ |۱۹ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 21, 2024
ناصر رفیعی

حوزہ/ خطیب حرم معصومہ قم سلام اللہ علیہا نے کہا: حکمت یعنی کسی چیز کی حقیقت کو جان لینا، حکیم وہ ہے جو کسی چیز کی حقیقت کو جان لے، لہذا عالم میں خطا کا امکان ہے، لیکن حکیم میں خطا ک امکان نہیں ہے، حکیم شخص عالم و آگاہی سے آگے بڑھتے ہوئے حقیقت اشیا تک پہنچ جاتا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،حجۃ الاسلام والمسلمین رفیعی نے حرم مطہر حضرت معصومہ قم سلام اللہ علیہا میں ربیع الاول کی آمد اور ہفتہ دفاع مقدس کی مناسبت پر خطاب کرتے ہوئے سورہ بقرہ کی آیت : یُؤْتِی الْحِکْمَةَ مَنْ یَشَاءُ وَمَنْ یُؤْتَ الْحِکْمَةَ فَقَدْ أُوتِیَ خَیْرًا کَثِیرًا وَمَا یَذَّکَّرُ إِلَّا أُولُو الْأَلْبَابِ‘‘ کی تلاوت کرتے ہوئے کہا؛اللہ تعالیٰ جسے مناسب سمجھتا ہے اسے حکمت کی نعمت سے سرفراز کر دیتا ہے، اور اسے حکمت عطا کر دی گئی گویا اسے نیکیاں اور برکات عطا کر دی گئیں۔

انہوں نے حکمت اور علم میں فرق بیان کرتے ہوئے کہا کہ علم اکتسابی چیز ہے، انسان اپنی کوشش و تلاش سے علم حاصل کر سکتا ہے، لیکن حکمت ایک موہبت الہی ہے اور یہ الہی عطا سب پر نہیں ہوتی، اللہ تعالیٰ سورہ آل عمران آیت ۱۶۴ میں حکمت کی تعلیم کو اہداف رسالت قرار دیا ہے، یعنی انبیا کو اس لئے بھیجا گیا تا کہ لوگوں کو حکمت کی تعلیم دے سکیں۔

خطیب حرم نے اس نکتے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ حکیم شخص نبی کے مرتنے زیادہ قریب ہوتا ہے ’’ کادَ الحَکیم أن یَکونَ نبیّا ‘‘ کہا:قرآن مجید میں کلمہ حکمت ۲۰ مرتبہ ذکر ہوا ہے، اور اسی طرح کلمہ حکیم بھی متعدد مرتبہ ذکر ہوا ہے۔

انہوں نے کہا: لقمان حکیم ایک روایت میں حکمت تک پہنچنے کا طریقہ بیان کرتے ہیں؛ سچ بولنا اور جھوٹ سے اجتناب کرنا، حکمت کے حصول کی پہلی سیڑھی ہے، کیونکہ ایماندار لوگ، چوں کہ وہ حقیقت کے مطابق بولتے ہیں، لہذا حقائق کا پردہ ان کی نگاہوں سے ہٹ جاتا ہے۔

خطیب حرم مطہر حضرت معصومہ سلام اللہ علیہا نے تمام مادی اور غیر مادی چیزوں میں امانت داری کی رعایت کرنے کو حکمت تک پہنچنے کی ایک اور اہم شرط قرار دیا اور کہا: لقمان حکیم نے زندگی میں فضول اور بے فائدہ چیزوں سے اجتناب کو حکمت تک پہنچنے کی ایک اور اہم شرط قرار دیا ہے۔

حجہ الاسلام والمسلمین ڈاکٹر رفیعی نے کہا: حکمت یعنی کسی چیز کی حقیقت کو جان لینا، حکیم وہ ہے جو کسی چیز کی حقیقت کو جان لے، لہذا عالم میں خطا کا امکان ہے، لیکن حکیم میں خطا ک امکان نہیں ہے، حکیم شخص عالم و آگاہی سے آگے بڑھتے ہوئے حقیقت اشیا تک پہنچ جاتا ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .