حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مجلسِ علمائے ہند مقیم قم کے تعزیتی پیغام کچھ یوں ہے۔
باسم رب الشھداء
انا للہ وانا الیہ راجعون
ابھی تو دعائے صحت و سلامتی وطول عمر کیلئے ہاتھ اٹھے ہی تھے کہ شہادت کی خبر موصول ہوئی، جس کا باور کرنا بڑا مشکل تھا، مگر رضا بقضایہ و تسلیما لامرہ کے سوا کوئی چارہ نہیں تھا اس لئے کہ حقیقت سے پردہ پوشی بہت دیر تک نہیں کی جاسکتی آخر مغموم دل اور روتی آنکھوں کے ساتھ قبول کرنا ہی پڑا کہ ایک مرد مجاہد اور ان کے ہمراہ افراد امید آئندہ ایران اپنے خالق حقیقی سے جا ملے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر جو ہر دلعزیز تھے۔ حریفان سیاسی بھی جن کے اخلاق حسنہ کے قائل تھے، جو رہبرِ معظم انقلاب کے مضبوط بازو تھے اور آپ کی شہادت بھی ملک کی ترقی کی راہ میں ہوئی۔
مجلس علمائے ھند شعبۂ قم اس عظیم سانحے پر ملت ایران کے غم میں برابر کے شریک ہے اور اس عظیم فقدان پر امام زمانہ عجل اللہ تعالیٰ فرجہ الشریف، رہبرِ معظم انقلاب، مراجع عظام، نمائندہ ولی فقیہ ہندوستان، مرحومین کے لواحقین اور ایرانی قوم کی خدمت میں تعزیت پیش کرتے ہوئے مرحومین کے بلندی درجات کیلئے دست بدعا ہیں۔
اللہ تعالیٰ بحق چودہ معصومین علیہم السّلام مرحومین کو جوار معصومین علیہم السّلام میں جگہ عطا فرمائے اور پسماندگان کو صبر جمیل اور اجر عظیم عطا فرمائے۔
شریکِ غم؛ مجلسِ علمائے ہند مقیم قم