حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران میں حالیہ دنوں پیش آنے والے ایک افسوسناک ہیلی کاپٹر حادثے میں آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی، وزیر خارجہ ڈاکٹر حسین امیر عبداللہیان، اور دیگر کئی اہم شخصیات جاں بحق ہوگئیں۔ اس سانحے پر دنیا بھر میں سوگ کا اعلان کیا گیا ہے۔ 65 سے زائد ممالک کے سربراہان نے ان شہداء کی آخری رسومات میں شرکت کی۔ ہندوستان میں بھی ان عظیم شخصیات کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے مختلف مقامات پر مجالسِ ترحیم، قرآن خوانی، اور تعزیتی ریفرنسز کا اہتمام کیا جا رہا ہے۔
گزشتہ چار شنبہ کو گجرات کے علاقے گڈھڈا میں "یادِ شہداء ایران" کے عنوان سے ایک پروگرام منعقد کیا گیا۔ اس پروگرام کا مقصد ایران کے شہداء کو خراجِ عقیدت پیش کرنا اور ان کی قربانیوں کو یاد کرنا تھا۔
پروگرام کا آغاز تلاوت کلام اللہ سے ہوا اور پھر مجلس سید الشہداء علیہ السلام برپا ہوئی جسے حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا حیدر علی بڈھانوی، امام جمعہ گڈھڈا نے خطاب کیا۔ مولانا نے اپنے خطاب میں شہداء کی عظمت اور ان کے مقام کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے حضرت سید الشہداء اور حضرت عباس کے مصائب بھی بیان کیے، جس سے مجلس میں موجود لوگوں کے دل مغموم ہوگئے۔
مجلس کے بعد جناب غازی اور عمران نے نوحہ خوانی کی۔ ان کی پراثر نوحہ خوانی نے شرکاء کے دلوں کو مزید غمگین کردیا اور انہوں نے اپنے جذبات کا اظہار آنسوؤں سے کیا۔
مجلس کے اختتام پر شہداء کے مقام شہادت کی شبیہ پر لوگوں نے نم آنکھوں کے ساتھ چراغ روشن کیے اور شہداء کو خراج عقیدت پیش کیا۔ اس منظر نے شرکاء کو جذباتی کردیا اور ہر طرف غم کی فضا چھا گئی۔
پروگرام میں کثیر تعداد میں لوگوں نے شرکت کی، جس سے ان کی ایران کے ساتھ ہمدردی اور محبت کا اظہار ہوا۔ لوگوں کی بڑی تعداد اور ان کا جوش و جذبہ اس بات کا ثبوت تھا کہ وہ ایران کے شہداء کی قربانیوں کو نہ صرف یاد رکھتے ہیں بلکہ ان کی عظمت کو بھی تسلیم کرتے ہیں۔
یہ پروگرام ایک اہم موقع تھا جس نے گڈھڈا کی عوام کو شہداء کی یاد میں اکٹھا کیا اور انہیں ان کے کارناموں کو یاد کرنے کا موقع فراہم کیا۔