۲۵ آذر ۱۴۰۳ |۱۳ جمادی‌الثانی ۱۴۴۶ | Dec 15, 2024
ورکنگ جرنلسٹ

حوزہ/ ہندوستانی ورکنگ جرنلسٹ کے ایک وفد نے نئی دہلی میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر ڈاکٹر ایرج الہٰی سے ملاقات کی اور انہیں حالیہ دنوں ہیلی کاپٹر حادثے میں شہید ہونے والے شہدائے خدمت کی شہادت پر تعزیت پیش کی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ہندوستانی ورکنگ جرنلسٹ کے ایک وفد نے نئی دہلی میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر ڈاکٹر ایرج الہٰی سے ملاقات کی اور انہیں حالیہ دنوں ہیلی کاپٹر حادثے میں شہید ہونے والے شہدائے خدمت کی شہادت پر تعزیت پیش کی۔

اس موقع پر ہندوستان میں ایرانی سفیر نے کہا کہ آپ کی دوستی اور ہمدردی ہمارے لئے بہت بڑا سرمایہ ہے، یہ کوئی آج کل کی بات نہیں ہے، بلکہ ہندوستان اور ایران کے درمیان ایک طویل تاریخ رہی ہے، جس میں دونوں ممالک ایک دوسرے کی خوشی اور غمی میں برابر شریک رہے ہیں۔ خواہ آزادی سے پہلے ہو یا اس کے بعد یہاں تک کہ آج بھی ہندوستان اور ایران کے روابط دوستانہ اور بہت خوشگوار ہیں۔

تفصیلات کے مطابق، ان خیالات کا اظہار ہندوستان میں ایران کے سفیر ڈاکٹر ایرج الٰہی نے صدر ایران آیت اللہ ابراہیم رئیسی، وزیر خارجہ حسین امیر عبد اللہیان ودیگر رفقاء کی شہادت کے موقع پر نئی دہلی واقع ایرانی سفارت خانے میں ورکنگ جرنلسٹ کے ساتھ ایک تعزیتی ملاقات میں کیا۔

اس موقع پر سفیر ایران نے مختلف اخبارات، ٹی وی چینل، یوٹیوب چینل سے وابستہ سینئر صحافیوں کے اصرار اپنے مختصر بیان میں کہا کہ ایران کے حالیہ جانکاہ سانحہ پر ہندوستان کی حکومت اور عوام کی جانب سے ہمیں جو ہمدردی ملی ہے، اس نے ہمارے غم کو کم کرنے میں کافی مدد کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت ہند کی جانب سے ایرانی شہدائے راہ حق کی یاد میں ایک روزہ قومی سوگ کو ملت ایران نے قدر کی نگاہ سے دیکھا اور بہت سراہا ہے، اس سلسلے میں حکومت ہند اور یہاں کے عوام کی جانب سے جو ہمدردی ظاہر کی گئی ہے وہ ہم کبھی نہیں بھولیں گے۔

ڈاکٹر ایرج الہٰی نے ایران کے نظام حکومت کو مثالی بتاتے ہوئے کہا کہ کسی بھی ملک کے سربراہ کے انتقال پر ایوان اقتدار میں لرزہ طاری ہو جاتا ہے اور اتھل پتھل کی نوبت آجاتی ہے، مگر ایران اور اس کے عوام کے صبرو ضبط نے مملکت کو منظم رکھا اور یہی وجہ ہے کہ حکومت ایران، ملک اور بیرون ملک میں کسی طرح کی دخالت یا مشکل نہیں آئی اور پہلے کی طرح سب کچھ مکمل نظم ونسق کے ساتھ چل رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں ایران کی مجلسِ خبرگان اور مجلس شوریٰ اسلامی اپنا کام شروع کر چکی ہیں اور مملکت کے آئین کے مطابق ایسی صورت میں 50 دن کے اندر انتخابات کرانے کے لئے 28 جون کی تاریخ کا اعلان کردیا گیا ہے، جس کے لئے آج سے اگلے 4 روز تک نامزدگی کا عمل جاری رہے گا۔

انہوں نے کہا کہ جس راستے پر ایران چل رہا تھا اسی راستے پر آج بھی چل رہا ہے اور جس طرح ہمارے بین الاقوامی روابط تھے ویسے ہی چل رہے ہیں۔

ڈاکٹر ایرج الہٰی نے کہا کہ اس حادثے میں ہم نے اپنے ملک کے صدر آیت اللہ ابراہیم رئیسی کو کھویا ہے، جو ایران کے ساتھ ساتھ پوری دنیا کے لئے ایک اہم شخصیت تھے۔ شہید رئیسی صدر مملکت ہونے کے ساتھ ساتھ ایک عالم، عابد، صالح اور باعمل شخصیت تھے، وہ سادہ زندگی کے قائل تھے، حالانکہ ان کے پاس ایسے اختیارات تھے کہ وہ چاہتے تو شاہانہ زندگی بسر کر سکتے تھے مگر انہوں نے اس زندگی کو تسلیم نہیں کیا۔

ایرانی سفیر نے مزید کہا کہ بطور صدر مملکت انہوں نے دوران اقتدار متعدد ایسے بنیادی اقدامات کئے، جن میں حکومت اور عوام کے درمیان رابطہ کو آسان بنانا اور سرکاری افسران کو دیہی عوام کی معلومات رکھنے کی ہدایت دینا بہت اہم تھا۔

ہندوستان میں ایران کے سفیر نے مزید کہا کہ آیت اللہ رئیسی کو ہندوستان کے ساتھ خاص لگاؤ تھا اور اسی لئے انہوں نے ہمیشہ ہندوستان کے ساتھ دوستانہ روابط کو مضبوط رکھنے کی کوشش کی۔

ڈاکٹر ایرج الہٰی نے بتایا کہ آیت اللہ رئیسی نے صدر بنتے ہی ہندوستان کے ساتھ روابط کو آگے بڑھانے کے لئے خصوصی منصوبے پر کام شروع کردیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر رئیسی کے دور میں ایران برکس ممالک کا ممبر بنا اور اس کے لئے ہندوستان کی مدد کو ہم کبھی فراموش نہیں کرسکتے۔

ڈاکٹر ایرج الہٰی نے کہا کہ آیت اللہ رئیسی کی سب سے بڑی خاصیت یہ تھی کہ وہ اگر کسی کام کا ارادہ کر لیتے تھے تو اسے پورا کرتے تھے۔انہوں نے اسلامی جمہوریہ ایران اور ملت کے لئے بیش بہا خدمات انجام دی ہیں، جس کی وجہ سے عوام میں ان کے لئے عجیب عشق اور لگاؤ تھا۔

انہوں نے کہا کہ آیت اللہ رئیسی کی مقبولیت کا اندازہ ان کی تشییع جنازہ سے لگایا جاسکتا ہے، جہاں ہرطرف ہر عمر اور طبقہ کے عوام کا سیلاب نظر آرہا تھا۔

ایرانی سفیر نے ایران میں ہیلی کاپٹر سانحہ کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ اس حادثے میں صدر سمیت ملک کے سینئر رہنماؤں کا شہید ہونا ہمارے لئے بہت بڑا غم ہے، ان کے لئے مختلف ممالک نے ہمدردی ظاہر کی ہے خاص طور پر ہندوستان کی جانب سے تعزیت اور تسلیت کے لئے ایران، ملت ایران اور اپنی طرف سے شکریہ ادا کرتا ہوں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .