۶ تیر ۱۴۰۳ |۱۹ ذیحجهٔ ۱۴۴۵ | Jun 26, 2024
مولانا سید علی ہاشم عابدی

حوزہ/ امام جمعہ مظفر نگر درگاہ عالیہ باب الحوائج بگھرہ ہندوستان نے خطبۂ جمعہ میں امام محمد تقی (ع) کی احادیث کی روشنی میں کہا کہ عزت، لوگوں سے بے نیازی میں ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مولانا سید علی ہاشم عابدی نے نمازِ جمعہ کے پہلے خطبے میں سورۂ آل عمران کی آیت نمبر 102 "ایمان والو! اللہ سے اس طرح ڈرو جو ڈرنے کا حق ہے اور خبردار اس وقت تک نہ مرنا جب تک مسلمان نہ ہو جاؤ" کو ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ایمان کے بعد اللہ نے تقوی کا حکم دیا ہے وہ بھی اس تقویٰ کا جو تقویٰ کا حق ہے۔ صرف تقوی اختیار کرنا کافی نہیں ہے بلکہ تا حیات اس پر باقی رہنا ہے۔ جیسا کہ سورہ فصلت کی آیت 30 میں ارشاد ہو رہا ہے۔ "بیشک جن لوگوں نے یہ کہا کہ اللہ ہمارا رب ہے اور اسی پر جمے رہے ان پر ملائکہ یہ پیغام لے کر نازل ہوتے ہیں کہ ڈرو نہیں اور رنجیدہ بھی نہ ہو اور اس جنّت سے مسرور ہو جاؤ جس کا تم سے وعدہ کیا جارہا ہے۔" یعنی صرف ایمان و عمل کا حصول کافی نہیں ہے، بلکہ اس پر باقی رہنا بھی لازمی ہے۔ آج ہمارے نویں امام کی شہادت کی تاریخ ہے جنکا مشہور لقب تقی ہے۔ آپ نے فرمایا: لوگوں سے بے نیازی میں مؤمن کی عزت ہے۔

مولانا سید علی ہاشم عابدی نے نماز جمعہ کے دوسرے خطبے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی مشہور حدیث "علم حاصل کرنا ہر مسلمان مرد اور عورت کا فریضہ ہے۔" کو ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اسلام دنیا کا واحد دین ہے جس نے حصول علم کو لوگوں کا حق نہیں، بلکہ اسے فریضہ بتایا ہے، انسان اسی وقت گمراہ ہوتا ہے جب وہ نہیں جانتا اور نہ جاننے والے ہی کو گمراہ کیا جا سکتا ہے بہرحال جو انسان نہیں جانتا اگر وہ خاموش رہے تو کوئی فتنہ و فساد اور اختلاف نہیں ہوگا جیسا کہ امام محمد تقی علیہ السلام نے فرمایا "اگر جاہل خاموش ہو جائے تو لوگوں میں کوئی اختلاف نہ ہو۔" آج سارا اختلاف صرف اس وجہ سے ہے کہ نہ جاننے والا کلام کرتا ہے اور جاننے والا سکوت میں عافیت سمجھتا ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .