۹ تیر ۱۴۰۳ |۲۲ ذیحجهٔ ۱۴۴۵ | Jun 29, 2024
جامعہ بنت الہدیٰ جون پور

حوزہ/ جون پور ہندوستان میں 3جون، رہبرِ انقلابِ اسلامی حضرت آیت اللّٰہ العظمی سید روح اللّٰہ الموسوی الخمینی رحمۃ اللّٰہ علیہ کی برسی کے موقع مدرسہ جامعہ امام جعفر صادق علیہ السلام ( ہال ) میں ایک عظیم الشان سیمینار اور مجلسِ عزاء برپا ہوئی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، جون پور ہندوستان میں 3جون، رہبرِ انقلابِ اسلامی حضرت آیت اللّٰہ العظمی سید روح اللّٰہ الموسوی الخمینی رحمۃ اللّٰہ علیہ کی برسی کے موقع مدرسہ جامعہ امام جعفر صادق علیہ السلام ( ہال ) میں ایک عظیم الشان سیمینار اور مجلسِ عزاء برپا ہوئی۔

جون پور میں امام خمینی (رح) کی یاد میں سیمینار اور مجلسِ عزاء کا اہتمام

سیمینار کا عنوان ”تصور عملی ولایت فقیہ در عصر امام راحل“ تھا۔

سیمینار کا آغاز قران مجید کی تلاوت سے حافظ و قاری مولانا زمن حیدر صاحب فیض آبادی نے کیا اس کے بعد پروگرام کو آگے بڑھاتے ہوئے مولانا سید صفدر حسین زیدی صاحب مدیر مدرسہ نے مقتدر علماء کرام کا استقبال کیا

دیئے گئے موضوع پر سب سے پہلے اظہار خیال مولانا سید محمد شاذان زیدی صاحب قبلہ، مولانا آغا محمد محسن صاحب قبلہ نے کیا

مولانا عنبر عباس خان نے سبق آموز تقریر کی، جبکہ مولانا ظفر حسن خان صاحب قبلہ رنوی اور مولانا نثار حسین خان پرنس صاحب قبلہ نے نظام ولایت کی اہمیت و ضرورت پر مفصل روشنی ڈالی۔

مولانا رضا عباس خان صاحب

مولانا سید آصف عباس صاحب

مولانا سید احمد عباس صاحب

مولانا معراج حیدر خان نے بھی دنیائے اسلام میں فقیہ عادل کی حاکمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ جہاں جہاں اسلامی حکومت ہے وہاں دین کو صحیح اور درست طریقہ پر لاگو کرنے کے لئے اعلم با عمل کو آگے بڑھنا چاہئے تا کہ عیاش و اوباش بے دین بادشاہت سے امت مسلمہ آزاد ہو سکے اور اللہ کی حاکمیت معاشرے میں قائم ہو سکے۔

جون پور میں امام خمینی (رح) کی یاد میں سیمینار اور مجلسِ عزاء کا اہتمام

مدیر حوزہ نے اپنے پر جوش بیان میں فرمایا کہ آیت اللّہ خمینی نے اپنے خدا پر پختہ یقین عمل اور پوری بیباکی بے خوفی کے ساتھ شاہ کو حکومت سے بیدخل کر دیا اور نظام ولایت کو عملی طور پر کامیابی کے ساتھ نافذ کر کے ایک مدت تک الٰہی و اسلامی نظام قائم کر کے دکھا دیا تا کہ عالم اسلام کے زمہ دار عادل علماء اپنے اسلامی مملکت میں نظام اسلام آسانی سے قائم کر لیں۔

پروگرام میں آئے ہوئے شعراء کرام منظوم نذرانہ عقیدت مولانا ضیا اعظمی صاحب مولانا ایمان حیدر بارہ بنکوی صاحب مولانا کاظم مہدی گھوسیوی نے پیش کیا۔

مولانا سید محمد شاذان زیدی نے بھی اپنی نظم انقلاب زندہ آباد کے ذریعہ امام راحل رضوان اللہ تعالٰی علیہ کی خدمت میں خراج عقیدت پیش کیا۔

جون پور میں امام خمینی (رح) کی یاد میں سیمینار اور مجلسِ عزاء کا اہتمام

پروگرام کے آخر میں مجلس ایصال ثواب سے مولانا آغا محمد محسن صاحب نے خطاب کیا، جس کے بعد زیارت سید الشہداء اور عرض تشکر کے فرائض کو مسؤل امور اداری مدرسہ جامعہ امام جعفر صادق علیہ السلام مولانا دلشاد حسین خان صاحب نے انجام دیا اور آئے ہوئے لوگوں کا شکریہ ادا کیا۔

رپورٹ کے مطابق، جامعہ بنت الہدیٰ دارالقرآن نسواں بارہ دوریہ جون پور میں بھی ایک مجلس اور سیمینار بعنوان ”پیشرفت بانوان در عصر امام راحل رحمت اللہ علیہ“منعقد ہوا، جس میں طالبات نے بھرپور شرکت کی۔

جون پور میں امام خمینی (رح) کی یاد میں سیمینار اور مجلسِ عزاء کا اہتمام

سیمینار کا آغاز باقاعدہ تلاوتِ کلامِ پاک سے ہوا، جس کی سعادت محترمہ نشاء نے حاصل کی، جبکہ حدیث کساء کی تلاوت فرحین زہراء نے کی اور طالبات کے ایک گروپ نے تواشیح پڑھی۔

محترمہ طلعت فاطمی اعظمی، محترمہ انجم فاطمہ اور محترمہ بنت زہراء نے پیشرفت بانوان در عصر امام خمینی رحمۃ اللّٰہ علیہ کے موضوع پر بہترین اور مفید تقریر کی۔

آخر میں محترمہ کنیز فاطمہ نے ایصالِ ثواب کی مجلس سے خطاب کیا۔

جون پور میں امام خمینی (رح) کی یاد میں سیمینار اور مجلسِ عزاء کا اہتمام

جامعہ بنت الہدی دارالقرآن نسواں کے نگراں مولانا صفدر حسین نے دعائیہ کلمات سے پروگرام کا اختتام کیا۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .