۱۱ تیر ۱۴۰۳ |۲۴ ذیحجهٔ ۱۴۴۵ | Jul 1, 2024
علامہ شبیر میثمی 

حوزہ / شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل ڈاکٹر علامہ شبیر حسن میثمی نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ پاکستان سے ایران اور عراق کے مقامات مقدسہ جانیوالے ڈیڑھ لاکھ سے زائد زائرین کیلئے آسان ویزہ پالیسی کے ذریعے مشکلات کا تدارک کرے، ایران میں ڈبل ویزہ فیس کا خاتمہ کیا جائے، ویزہ فیس کو بینکنگ کے ذریعے وصول کیا جائے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، ڈاکٹر علامہ شبیر حسن میثمی نے ان خیالات کا اظہار نیشنل پریس کلب اسلام آبادمیں مرکزی نائب صدر شیعہ علماء کونسل پاکستان علامہ خورشید علی انور جوادی،مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل سید سکندر عباس گیلانی ایڈووکیٹ، سربراہ رابطہ کمیٹی شیعہ علماء کونسل وفاقی علاقہ اسلام آباد سید محمد علی کاظمی، سیکرٹری رابطہ کمیٹی شیعہ علماء کونسل راولپنڈی حاجی ملک انتصار حیدر، مولانا فیاض حسین مطہری، مولانا امداد گھلو و دیگر رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔

ڈاکٹر علامہ شبیر حسن میثمی کا مزید کہنا تھا کہ ایک اہم اور حساس ترین مسئلہ ،جو فوری حل و توجہ طلب ہے، ارباب اقتدار تک پہنچانا چاہتے ہیں، ماہ مبارکہ ذوالحجہ اپنے اختتام کی طرف گامزن ہے اور ماہ محرم الحرام کی آمد آمد ہے آپ کے علم میں ہے کہ ہر سال دنیا بھر کی طرح پاکستان سے بھی ہزاروں عاشقان رسول و آل رسول ایران، عراق کے مقامات مقدسہ، مشہد مقدس حضرت امام رضاؑ،نجف اشرف و کربلا زیارات کے لئے جاتے ہیں اور اس وقت بھی روز عاشور مقامات مقدسہ بالخصوص کربلا میں گزارنے کے لئے ہزاروں زائرین آمادہ و تیار ہیں اور توقع رکھتے ہیں کہ گزشتہ سال کی طرح امسال بھی حکومت پاکستان،حکومت ایران و عراق سے اپنے سفارتی تعلقات کے تحت بہتر سے بہتر انتظامات کریں گی۔

متعدد بار ارباب اقتدار اور ایران و عراق کے سفارت خانوں سے رابطہ کیاگیا، واضح پالیسی یا لائحہ عمل کے اعلان کے منتظر ہیں جبکہ اس وقت ہزاروں زائرین گومگو کی صورتحال سے دوچار ہیں جس سے عوام میں مایوسی اور بے چینی پھیل رہی ہے۔

مرکزی سیکرٹری جنرل شیعہ علماء کونسل نے پریس میڈیا کو مخاطب کرتے ہوئے کہا: ہم آپ ذرائع ابلاغ کے ذریعہ عوام الناس بالخصوص ہزاروں زائرین اور قافلہ سالاروں کی تشویش کو ارباب اقدار حکومت پاکستان اور ایران و عراق کے ذمہ داران تک پہنچانا چاہتے ہیں کہ سال 2023ء کی ویزہ و سفری سہولیات کی پالیسی میں مزید آسانی اور بہتری کے لئے فوری طور پر مناسب اقدام کریں بالخصوص حکومت پاکستان وزارت خارجہ و داخلہ کی ذمہ داری ہے کہ اپنے شہریوں کے مسائل و مشکلات پر توجہ دیں اور ایران و عراق کی حکومتوں و سفارتخانوں کے ذریعہ زائرین کے لئے آسان ویزہ پالیسی کے ذریعہ تشویشناک صورتحال کا تدارک کریں۔

انہوں نے کہا: وقت انتہائی کم ہے زائرین و قافلہ سالاروں نے ایران و عراق بالخصوص کربلا کے لئے ویزے ،سفری وسائل اوررہائشوں کا بندوبست و دیگر انتظامات کر نے ہیں۔ وقت نہ ہونے کے برابر ہے لہٰذا ارباب اقتدار فوری طور پر گزشتہ سال کی پالیسوں کا اجراء کر کے عوام الناس کے لئے آسانیاں پیدا کریں تاکہ زائرین اطمینان و سکون کے ساتھ مذہبی و عقیدتی رسومات ادا کر سکیں۔ ایسا نہ کرنے سے عوام میں عدم اعتماد، بے دلی، مایوسی، بے چینی اور تشویش پیدا ہورہی ہے جو کسی صورت بھی مناسب و مثبت نہ ہے۔آخر میں علامہ شبیر حسن میثمی کا کہنا تھا کہ ہم ایک بار پھر اتنے اہم اور حساس مسئلہ پر ارباب اقتدار کی خاموشی اور لاپرواہی پر حیرانگی اور تشویش کا اظہار کرتے ہوئے فوری مناسب و مثبت اقدامات کر کے مبہم و مخدوش صورتحال کے تدارک کامطالبہ کرتے ہیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .