حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، انجمنِ شرعی شیعیانِ جموں و کشمیر کے زیرِ اہتمام بسلسلہ شہادت امام حسن العسکریؑ امام باڑہ میرگنڈ بڈگام میں سالانہ مجلس حسینیؑ کا انعقاد کیا گیا، جس میں کشمیر کے اطراف و اکناف سے عقیدت مندوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
مجلسِ عزاء سے خطاب کرتے ہوئے انجمنِ شرعی شیعیان کے صدر حجت الاسلام والمسلمین آغا سید حسن الموسوی الصفوی نے اسلام ناب محمدی ؐ کے تحفظ و ترویج کے لئے خانوادہ نبوت ؐ کی عظیم قربانیوں اور فقید المثال خدمات پر روشنی ڈالی اور کہا کہ امام حسن العسکریؑ اسی سلسلہ عصمت کی ایک کڑی تھے آپ کا ہر حلقہ انسانی کمالات کے جواہر سے مرصع تھا، علم و حلم، عفو و کرم، سخاوت و ایثار سبھی اوصاف بے مثال تھے۔ عبادت کا یہ عالم تھا کہ اس زمانے میں بھی کہ جب آپ قید کی صعوبتیں برداشت کر رہے تھے تو معتمد نے کسی سے آپ کے متعلق دریافت کیا تو معلوم ہوا کہ آپ دن بھر روزہ رکھتے ہیں اور رات بھر نمازیں پڑھتے ہیں۔
انہوں نے 2024 وقف ترمیمی بِل کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ آج مرکز نے مختلف لوگوں کو نامہ ارسال کرتے ہوئے لکھا ہے کہ وہ وادی میں شیعہ وقف بورڈ پر اپنی رائے پیش کریں، لہٰذا ہم واضح الفاظ میں کہنا چاہتے ہیں کہ وقف املاک حکومتی املاک نہیں ہیں نہ ہی یہ راجا مہاراجاوں کی جائیداد ہیں، بلکہ یہ شیعہ عوام کی اپنی ذاتی املاک ہیں جو انہوں نے مذہبی اور خیراتی کاموں کے لیے پیش کی ہیں جس پر حدود شرعی نافظ ہیں اور متولیوں کا رول صرف حفاظت اور شرعی امورات میں خرچ کرنا ہے۔
آغا صاحب نے اس مرکزی سوچ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے مزید کہا کہ یہ غیر شرعی اقدام کسی بھی حال میں قابلِ قبول نہیں ہوگا اور یہ مداخلت فی الدین کا منہ بولتا ثبوت ہے جس سے عام لوگوں کا بھی باخبر رہنا وقت کی اہم ترین ضرورت ہے۔