حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،املو مبارکپور،اعظم گڑھ/ اسلام میں بزدلی انتہائی خراب اخلاقی بیماری مانی گئی ہے اور شجاعت و دلیری کو زیور انسانیت سے تعبیر کیا گیا ہے۔اسلام میں بزدلی و کمزوری کی سخت مذمت کی گئی ہے اور قوت و شجاعت کی کافی فضیلت وارد ہوئی ہے۔اصل میں دونوں صفتوں کا انحصار ایمان و عقیدہ پر منحصر ہوتا ہے۔جن کا ایمان و عقیدہ صحیح و سالم اور قوی ہوتا ہے وہ شجاع و بہادر ہوتے ہیں اور جن کا ایمان و عقیدہ کمزور و مضمحل ہوتا ہے وہ کمزور ،بزدل،لعیم و بخیل اور کنجوس ہوتے ہیں۔اسلام میں بزدلی کی کوئی جگہ نہیں ہے ۔اسلام کو ہرگز پسند نہیں ہے کہ کوئی اسلام کا نام لیوا بزدل ،کمزور،لعیم اور بخیل ہو۔افسوس 57نام نہاد اسلامی ممالک کی غزہ و فلسطین کے غیور و مظلوم مسلمانوں اور دیگر مسضعفین جہان کے تعلق سے مجرمانہ خاموشی ان کی بزدلی کی کے ساتھ ساتھ کنجوسی کی بھی تاریخ رقم کررہی ہے۔اسلامی ممالک کی بزدلی و بے حسی اور حالت زار سے متعلق علامہ اقبال کا شعر مناسب حال ہے:
ستیزہ کار رہا ہے ازل سے تا امروز
چراغِ مُصطفویؐ سے شرارِ بُولہبی
الحمد للہ حز ب اللہ لبنان کے سربراہ سید مقاومت شہید حسن نصراللہ عالم باعمل ،مرد مجاہد و مقاوم ،آبروئے تشیع اور غزہ و فلسطین کے مظلوم مسلمانوں کے دلوں کی ڈھارس تھے جنھوں نے اسلام اور مسلمانوں کی خدمت کے لئے اپنی پوری زندگی نچھاور کردی۔ایک شاندار و باوقار شجاع و بہادر غازی کی شان سے جئے اور آخر میں شہادت کی موت سے ہمکنار ہوئے۔
ان خیالات کا اظہار مولانا سید محمد مہدی سربراہ حوزہ علمیہ جامعہ امام مہدی ؑشہر اعظم گڑھ ،اتر پردیش ،ہندوستان نے بتاریخ ۳۰؍ستمبر برز دوشنبہ بوقت ۹؍بجے شب عزا خانہ ابو طالب ،محمود پورہ املو مبارکپور میں ہاشمی گروپ املو کی جانب سے سید مقاومت شہید حسن نصراللہ علیہ الرحمۃ والرضوان کے ایصال ثواب کی غرض سے منعقد مجلس عزاء کو خطا ب کے دوران کیا۔
مولانا نےاپنی تقریر کے دوران مزید کہا کہ شہید حسن نصراللہ اور حزب اللہ لبنان کے تعلق سے انڈیا کی میڈیا نے جس طرح اپنی جہالت و حماقت کا مظاہرہ کیا ہےوہ حد درجہ شرمناک ہے ،صحافت کا گلا گھونٹا ہے اور مکر و فریب ،جھوٹ فسادکا ساتھ دیا ہے اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ انڈیا میڈیا امریکہ و اسرائیل کی زر خرید پراپرٹی ہے۔ان کو اتنا علم نہیں ہے کہ حزب اللہ لبنان کی ایک سرکردہ سیاسی اور مقاومتی تنظیم ہے جس کے چند منتخب ممبران لبنان پارلیمنٹ کے ارکان میں شامل ہیں۔دہشت گرد تو اسرائیل ہے جو بے قصور غزہ و فلسطین کے عوام کو ماررہا ہے۔اوردہشت گرد اسرائیل ہی نے سید مقاومت حسن نصراللہ کو ایک گھناؤنے دہشت گردانہ و بزدلانہ حملہ میں شہید کیاہے ۔ہم اسرائیلی جارحیت کے ساتھ ساتھ انڈیا کی اکثر ’’ گودی میڈیا‘‘ا ور’’ چاٹو میڈیا‘‘ کی بھی پرزور مذمت کرتے ہیں جس نے ہمارے زخمی دلوں پر نمک چھڑکنے کا کام کیا ہے۔
آخر میں مولانا نے حضرت امام حسین ؑکے مصائب بیان کئے جسے سن کر سامعین کی آنکھیں اشکبار ہوگئیں۔
اس موقع پر مولانا ابن حسن املوی واعظ بانی و سرپرست حسن اسلامک ریسرچ سینٹر املو،مولانا شمیم حیدر ناصری پرنسپل مدرسہ امامیہ املو ،مولانا محمد مہدی املوی قمی استاد مدرسہ امامیہ املو سمیت کثیر تعداد میں مومنین نے مجلس میں شرکت کی ۔