حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، چیئرمین مجلس وحدت مسلمین باکستان سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل شہید سردار لشکر سید حسن نصراللہ کی دلسوز شہادت پر دلی افسوس اور دکھ کا اظہار کرتے ہوئے مقام معظم رہبری، مراجع عظام، علمائے مجاہدین، ملت شجاع لبنان اور فلسطین سمیت تمام مستضعفین و مظلومین جہان اور عالم اسلام کی خدمت اقدس میں دلی تعزیت و تسلیت پیش کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ شہید سید حسن نصراللہ لشکرِ شہداء کے سردار اور ماتھے کا جھومر ہیں، آپ شہادت کے شدید متمنی اور آرزو مند تھے، آخرکار شہادت نے آپکا انتخاب کیا، سید کی شہادت تحریک مقاومت کی پائیداری اور جارح اسرائیل کی نابودی کا باعث ہو گی، آپ اور آپ کے باوفا ساتھیوں کی شہادت تحریک مقاومت کے لیئے سعادت و تقویت کا باعث بنے گی، سید ایک مبارز و شجاع اور صالح انسان تھے جن پر عالم اسلام کے ہر غیور فرد کو فخر تھا، ہم سب کے دل مغموم و رنجیدہ ہیں، آپ دشمن کے سامنے مستضعفین جہان کی توانا آواز اور مضبوط ترین ڈھال تھے، اسرائیل اپنی نابودی کی جانب تیزی سے بڑھ رہا ہے، اسرائیل کے غزہ کے بعد لبنان کی شہری آبادی پر ہزاروں پاؤنڈ وزنی بم حملوں کی شدید مذمت کرتا ہوں، یہ بنکر بسٹر بم امریکہ نے اسرائیل کو فلسطین و لبنان کے معصوم شہریوں پر گرانے کیلئے دیئے ہیں، اسرائیل یہ بم امریکی اجازت کے بغیر استعمال نہیں کر سکتا۔
علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ شہید سید حسن نصراللہ اپنے پاکیزہ مقصد میں کامیاب ہو گئے اور وہ ظلم و ناانصافی کے خلاف پوری سچائی اور استقامت کے ساتھ کھڑے رہے، اگر عالم اسلام نے غزہ کے مظلومین پر ہونے والی اسرائیلی سفاکیت پر بیداری اور وحدت کا ثبوت دیا ہوتا تو آج اسرائیل لبنان پر اس شرمناک حملے کی ہمت نہ کرتا، خونخوار اسرائیلی وزیراعظم کا یہ حملہ پورے عرب خطے کو خطرناک جنگ میں دھکیلنے کی کوشش ہے، جسکی پشت پناہی امریکہ اور اس کے حواری ممالک کر رہے ہیں، اقوام عالم اور اسلامی دنیا کا اسرائیل کی عالمی قوانین کی خلاف ورزیوں پر خاموشی اختیار کرنا انتہائی شرمناک ہے، اس تمام تر بربریت کی ذمہ داری امریکہ اور اس کے حواری ممالک پر عائد ہوتی ہے، امریکہ و اسرائیل سمیت تمام جارح قوتوں کے تحریک مقاومت و مزاحمت کو کمزور کرنے کے ناپاک و مذموم عزائم کبھی پورے نہیں ہوں گے۔
انہوں نے مزید کہا سید مقاومت کی شہادت ان مظلوموں کے لیے ناقابلِ تلافی نقصان ہے جن کی نظر میں حسن نصراللہ کی شخصیت امید کی کرن اور ایک غیر معمولی انصاف پسند کی تھی، اس عظیم الشان شہادت کے نتیجے میں ناجائز صہیونی ریاست کے خاتمے اور مظلوموں کی آزادی کے حتمی مقاصد کے حصول میں ان شاءاللہ تیزی آئے گی۔ ان تمام لوگوں کو استقامت عطا فرمائے جو حسن نصر اللہ کی مزاحمت کے راستے پر ڈٹے ہوئے ہیں اور یہ حق پرستوں کا لشکر غاصب اور بزدل اسرائیل کے ناسور کو قلب اسلام سے نکال باہر پھینکے گا۔ ان شاءاللہ!