۴ آذر ۱۴۰۳ |۲۲ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 24, 2024
حجت الاسلام والمسلمین محمد حسن صافی گلپایگانی

حوزہ/ حزب اللہ لبنان کے عظیم کمانڈر، سید مقاومت سید حسن نصر اللہ کی شہادت نے شدید غم و رنج میں مبتلا کر دیا کیا، تاہم اسلامی جمہوریہ ایران کا جائز دفاع اور سپاہ پاسداران کی جانب سے غاصب صہیونی حکومت پر میزائل حملے، ایران کی طاقت اور عظمت کو ظاہر کرتے ہیں جس سے ایرانی قوم اور امت مسلمہ کو خوشی حاصل ہوئی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مرحوم آیت اللہ العظمی صافی گل پائیگانی کے فرزند حجت الاسلام والمسلمین محمد حسن صافی گلپایگانی نے قم المقدسہ میں مسجد اعظم میں اپنے درس خارج فقه کے آغاز میں کہا: "گزشتہ ہفتے اہم واقعات پیش آئے جن میں بعض مشکل اور پریشان کن تھے، لیکن کچھ واقعات امت مسلمہ کے لیے عزت اور اسلامی جمہوریہ کے لیے فخر کا باعث بنے۔"

انہوں نے مزید کہا کہ سید مقاومت، حزب اللہ لبنان کے عظیم کمانڈر کی شہادت نے ہمیں شدید افسردہ کیا، لیکن اسلامی جمہوریہ ایران کے جائز دفاع اور سپاہ پاسداران کے صہیونی حکومت پر میزائل حملوں نے ایران کی طاقت اور عظمت کو واضح کیا، جس سے ایرانی قوم اور امت مسلمہ کو خوشی ملی۔

حجت الاسلام والمسلمین صافی گلپایگانی نے کہا کہ ان واقعات کا عظیم ترین لمحہ تہران میں ہونے والی حماسی نماز جمعہ اور رہبر معظم کا شجاعانہ خطبہ تھا، جس کی عظمت اور اہمیت "وعدہ صادق" سے بھی زیادہ تھیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ رہبر معظم کے مستدل اور قاطع بیانات نے لبنان اور فلسطین کے مظلوم مسلمانوں کو تقویت دی، اور مقاومت کے جسم میں ایک نئی روح پھونک دی۔ اللہ کا شکر ہے کہ اس لوگوں کے اس عظیم اجتماع سے ہمارے معاشرے میں سکون پیدا ہوا اور پریشانیوں کا ازالہ ہوا۔

حجت الاسلام والمسلمین صافی نے کہا کہ ہمیں ہمیشہ یاد رکھنا چاہیے کہ ہمارے ملک کے حقیقی مالک حضرت امام زمانہ (عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف) ہیں اور ہمیں ہمیشہ خدا سے دعا کرنی چاہیے کہ وہ اس ملک کو حضرت کے سائے میں محفوظ رکھے۔

انہوں نے کہا کہ جب کوئی بڑا حادثہ رونما ہوتا تھا تو آیت اللہ العظمیٰ صافی گلپایگانی (رح) کی سیرت تھی کہ حضرت ولی عصر (ارواحنا فداه) کو عریضہ لکھا کرتے تھے اور بارہا مشکلات کے حل کے لیے ان سے مدد طلب کرتے۔ ہم خدا سے دعا کرتے ہیں کہ حضرت امام زمانہ (عج) کے ظہور سے اسلام اور انسانیت کے دشمنوں، بالخصوص صہیونیوں کا خاتمہ ہو اور دنیا میں مهدوی حکومت قائم ہو۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .