۱ آذر ۱۴۰۳ |۱۹ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 21, 2024
علامہ رمضان توقیر

حوزہ/ ڈیرہ اسماعیل خان میں تبلیغی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے ایس یو سی کے مرکزی نائب صدر کا کہنا تھا کہ ملت تشیع میں تفرقہ بازی پھیلانے کی سر توڑ کوشش کی جارہی کیونکہ استعمار کا مقابلہ ہی مولا متقیان کی اولاد یا اس کے ماننے والے کر سکتے ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،ڈیرہ اسماعیل خان جامعہ باب النجف جاڑا کے سالانہ تبلیغی اجتماع میں شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی نائب صدر و پرنسپل جامعتہ النجف کوٹلی امام حسینؑ علامہ محمد رمضان توقیر کی شرکت اور خطاب کیا۔

اس موقع پر علامہ محمد رمضان توقیر نے کہا کہ دشمن استعمار تشیع کو کمزور کرنے کے لئے تین کاموں پر زور لگا رہا ہے، مسلمانوں میں تفریق، مرجعیت کی طاقت کو کمزور اور عزاداری سید الشہداء کے خلاف سازشیں۔ مسلمانوں کے درمیان تفرقہ بازی اور انتشار پیدا کر کے انہیں کمزور کرنے کی کوشش کر رہا ہے، رسالت مآب (ص) کے حکم پر عمل کرتے ہوئے امام خمینی نے دشمن کو ناکام و نامراد کر دیا تھا۔ آج سنی، شیعہ کا کوئی مسئلہ نہیں، دو نظریے ہیں، حسینیت اور یزیدیت، یعنی حق اور باطل ہیں، اسماعیل ہنیہ، حسن نصر اللہ اور قاسم سلیمانی کی شہادت عالم اسلام کے لئے ناقابل تلافی نقصان ہے۔

انہوں نے کہا کہ اہلسنت مجاہد لیڈر کا جنازہ شیعہ لیڈر نے پڑھا کر ثابت کر دیا ہے کہ مسلمانوں کے درمیان کوئی مسئلہ نہیں ہے، امام علیؑ کا فرمان ہے کہ ظالم و جابر کے مخالف رہو چاہیے کوئی بھی ہو، مظلوم کی حمایت کرو چاہیے وہ غیر مسلم ہی کیوں نہ ہو۔ جس پر شہید حسن نصر اللہ نے عمل کرتے ہوئے فلسطین کے مسلمانوں کی حمایت مسجد کی بقا و حفاظت کے لئے جدوجہد کی کوشش کی وہ اپنے نیک مقاصد میں کامیاب ہو کر خدا کی بارگاہ میں سرخرو ہو کر پیش ہوئے ہیں۔ ملت تشیع میں تفرقہ بازی پھیلانے کی سر توڑ کوشش کی جارہی کیونکہ استعمار کا مقابلہ ہی مولا متقیان کی اولاد یا اس کے ماننے والے کر سکتے ہیں۔ روح عزاداری کو کمزور کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، انکو ناکام بنانے کے لئے مرجعیت کے خلاف سازشیں کر رہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ نوجوان سے اپیل کرتا ہوں سوشل میڈیا کا صحیح طریقہ سے استعمال کریں اور کسی کے مقدس کو چھیڑنے کے بجائے مولا علیؑ کے نا ختم ہونے والے فضائل کو اجاگر کرنے کی کوشش کریں۔

علامہ محمد رمضان توقیر نے آخر میں علامہ حسین بخش جاڑا مرحوم اور علامہ غلام حسن نجفی جاڑا مرحوم کی دینی و قومی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ کہ جامعہ جاڑا سے فارغ التحصیل آج ملک بھر بلکہ بیرون ممالک میں بھی دینی خدمات میں مصروف عمل ہیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .