حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،اسلام آباد/ مجلس علماء مکتب اہلبیت پاکستان کی مرکزی مجلس عاملہ کا اجلاس اسلام آباد میں مرکزی صدر علامہ سید حسنین عباس گردیزی کی صدارت میں منعقد ہوا۔ اس اجلاس میں پاکستان کے تمام صوبوں، ریاست کشمیر، اور گلگت بلتستان سے صوبائی صدور، جنرل سیکرٹریز، اور مرکزی کابینہ کے اراکین نے شرکت کی۔
اجلاس عاملہ کی دونوں نشستوں میں ایجنڈے پر بھرپور گفتگو کی گئی، جس کے نتیجے میں آئندہ ہونے والے پروگرامز کی منظوری اور انہیں حتمی شکل دی گئی۔ تمام اراکین نے مشترکہ طور پر مختلف موضوعات پر غور و فکر کیا اور اہم فیصلے کیے۔
اجلاس کے اختتام پر غزہ اور لبنان کی موجودہ صورت حال پر انتہائی تشویش کا اظہار کیا گیا۔ خاص طور پر حماس کے سربراہ یحیی سنوار کی المناک شہادت کو عالم اسلام کا عظیم نقصان قرار دیا گیا۔ انہوں نے اپنی ساری زندگی صہیونی ریاست کے ناجائز تسلط سے فلسطین کو آزاد کروانے میں گزاری، اور ان کی شہادت کو ایک بڑا سانحہ سمجھا گیا۔
اجلاس میں اسرائیل اور امریکی جارحیت اور مظالم کی بھرپور مذمت کی گئی۔ اراکین نے پاکستانی عوام پر زور دیا کہ وہ مظلومین غزہ و لبنان کی امداد کے لیے آگے بڑھیں۔ مزید برآں، پاکستان سمیت تمام اسلامی ممالک سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ فلسطین اور لبنان پر ایک سال سے جاری انسانیت سوز مظالم کو روکنے میں اپنی ذمہ داری اور مؤثر کردار ادا کریں۔
اجلاس نے اس بات پر زور دیا کہ بین الاقوامی برادری اور خاص طور پر اسلامی ممالک کو مظلومین کی حمایت میں اٹھ کھڑا ہونا چاہیے، اور ان کے حقوق کے تحفظ کے لیے عملی اقدامات کرنے چاہئیں۔ مجلس علماء مکتب اہلبیت پاکستان کا یہ اجلاس ایک اہم پلیٹ فارم کے طور پر سامنے آیا، جس نے اسلامی وحدت اور مظلوموں کے حقوق کی بحالی کے لیے جدوجہد جاری رکھنے کا عزم ظاہر کیا۔