۲۱ آذر ۱۴۰۳ |۹ جمادی‌الثانی ۱۴۴۶ | Dec 11, 2024
اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ

حوزہ/ایرانی وزارتِ خارجہ نے کہا کہ شام کے مستقبل کے بارے میں کسی مداخلت اور غیر ملکی تسلط کو خاطر میں لائے بغیر فیصلہ کرنا وہاں کے عوام کی ذمہ داری ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ نے شام کی موجودہ صورت حال پر ایک بیان جاری کر کے ردعمل ظاہر کیا ہے۔

ایرانی وزارتِ خارجہ کے بیان میں شام کی وحدت، قومی خود مختاری اور ارضی سالمیت کے احترام کے بارے میں ایران کے اصولی مؤقف کو دہرایا گیا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ شام کے مستقبل کا فیصلہ وہاں کے عوام کی ذمہ داری ہے جو کسی بیرونی مداخلت اور تسلط کو خاطر میں لائے بغیر خود مختاری کی بنیاد پر ہو۔

تاہم اس مقصد کو حاصل کرنے کے لیے جلد از جلد فوجی تنازعات کو ختم کرنے، دہشت گردانہ کارروائیوں کو روکنے اور شامی معاشرے کی تمام اکائیوں کی شرکت سے قومی مذاکرات شروع کرنے کی ضرورت ہے تاکہ ایک جامع حکومت تشکیل دی جا سکے۔

ایرانی وزارتِ خارجہ نے مزید کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے ماضی کی طرح شام میں سیاسی عمل کی پیروی کے لیے اقوام متحدہ کی قرارداد 2254 پر مبنی بین الاقوامی میکانزم کی حمایت کی ہے اور اس سلسلے میں اقوام متحدہ کے ساتھ تعمیری تعاون جاری رکھے ہوئے ہے۔

شام کی موجودہ نازک صورت حال میں ملک کے تمام باشندوں اور دیگر ممالک کے شہریوں کی سلامتی کو یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ مذہبی مقدس مقامات سمیت سفارتی اور قونصلر مقامات کی حفاظت بھی بین الاقوامی قانون کے معیار کے مطابق بہت ضروری ہے۔

ایران اور شام کے درمیان تعلقات کی ایک طویل تاریخ ہے، جو ہمیشہ دوستانہ رہے ہیں اور امید کی جاتی ہے کہ یہ تعلقات دونوں ممالک کے مشترکہ مفادات اور بین الاقوامی قانون کی پاسداری کی بنیاد پر دور اندیشی کے ساتھ جاری رہیں گے۔

اسلامی جمہوریہ ایران مغربی ایشیا میں شام کی ایک اہم اور مؤثر حیثیت پر تاکید کرتے ہوئے ملک کی سلامتی اور امن کے قیام میں کوئی کسر اٹھا نہیں رکھے گا اور اس مقصد کے لیے تمام مؤثر فریقوں کے ساتھ مشاورت جاری رکھے گا۔

ظاہر ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران شام اور خطے کی صورت حال کا گہرا جائزہ لے کر اس ملک کے سیاسی اور سیکیورٹی منظر نامے میں مؤثر قوتوں کے طرزِ عمل اور کارکردگی کو مدّنظر رکھتے ہوئے مناسب طرز عمل اور مؤقف اپنائے گا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .