حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے شہر زابل کے امام جمعہ حجت الاسلام والمسلمین مجید پوراندخت نے اس ہفتے مصلی المہدی (عج) زابل میں نماز جمعہ کے خطبے دیتے ہوئے کہا کہ لبنان میں جنگ بندی، مزاحمتی محاذ اور حزب اللہ کی بڑی کامیابی ہے۔ اسرائیل ذلت و رسوائی کے ساتھ لبنان سے پیچھے ہٹ گیا، جو اس بات کا ثبوت ہے کہ وہ اپنے مقاصد حاصل کرنے میں ناکام رہا۔
انہوں نے مزید کہا کہ حضرت فاطمہ زہرا (سلام اللہ علیہا) وہ عظیم شخصیت ہیں جن کے بارے میں ملائکہ اور فرشتے، رحلت رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بعد خدمت میں آتے اور عرض کرتے: "اے بنت محمد، ہم آپ کے مشتاق ہیں۔" فاطمہ زہرا (س) حدیث کساء کی محور، آیہ تطہیر اور آیہ مباہلہ کا باطن ہیں۔ خدا نے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے فرمایا: "اگر فاطمہ نہ ہوتیں تو آپ اور علی کو پیدا نہ کرتا۔" فاطمہ نبوت اور امامت کے درمیان ایک حلقہ اتصال ہیں۔
انہوں نے حضرت علی علیہ السلام اور حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی زندگی کے ایک اہم درس کو بیان کرتے ہوئے کہا کہ میاں بیوی کے درمیان حقیقی محبت اور تعاون ہو تو کوئی دشمن ان کی زندگی کو متاثر نہیں کر سکتا۔ حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا: "فاطمہ، طاعتِ خدا میں بہترین مددگار ہیں۔"
حجت الاسلام پوراندخت نے یومِ طلبہ کی مناسبت سے کہا کہ طلبہ انقلاب کے دوران ہمیشہ باشعور، فعال اور آرمان پسند رہے ہیں، اور بعض افراد نے طلبہ کی عزت اور مقام کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی، لیکن وہ ناکام رہے۔
انہوں نے لبنان کی موجودہ صورتحال پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اگرچہ اسرائیل نے شہید سید حسن نصر اللہ اور شہید صفی الدین کو شہید کیا، مگر مزاحمت کا راستہ جاری رہے گا۔ دشمن کا منصوبہ یہ ہے کہ شام اور لبنان کے درمیان حزب اللہ کا رابطہ منقطع کیا جائے، تاکہ ان کی مزاحمتی قوت کو کمزور کیا جاسکے۔