حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ملی یکجہتی کونسل پاکستان کا مشاورتی اجلاس اسلام آباد میں منعقد ہوا، اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے لیاقت بلوچ (سیکرٹری جنرل ملی یکجہتی کونسل پاکستان) نے کرم میں جاری بدامنی پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کرم کے عوام امن کے خواہاں ہیں اور جنگ و تصادم کے مکمل خاتمے پر زور دے رہے ہیں۔
اجلاس میں سید ناصر عباس شیرازی (مرکزی جنرل سیکرٹری مجلس وحدت مسلمین پاکستان)، مفتی گلزار احمد نعیمی (مرکزی صدر جماعت اہل حرم پاکستان)، علامہ عارف واحدی (نائب صدر اسلامی تحریک پاکستان)، عبد الواسع (صدر ملی یکجہتی کونسل خیبرپختونخوا)، طاہر رشید تنولی (مرکزی سیکرٹری مالیات ملی یکجہتی کونسل پاکستان)، ارشاد حسین بنگش (آفس مسئول مجلس وحدت مسلمین پاکستان)، سید ندیم شاہ (امیر جماعت اسلامی خیبرپختونخوا وسطی)، اسرار احمد (آفس سیکرٹری ملی یکجہتی کونسل پاکستان) نے شرکت کی۔
اجلاس کے مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا کہ کرم کے عوام کی جان، مال، عزت اور سفر کا تحفظ حکومت کی بنیادی ذمہ داری ہے۔ موجودہ حالات نے عوام کو عدم تحفظ کا شکار کر دیا ہے۔ حکومت کو فوری طور پر جنگ بندی کے معاہدے پر عمل درآمد کروانا ہوگا، اسلحے کی ترسیل کو روکنا ہوگا، اور علاقے کو پرامن بنانے کے لیے دونوں فریقوں کے درمیان تعاون کو یقینی بنانا ہوگا۔
سی پیک منصوبہ قومی اقتصادی ترقی کے لیے گیم چینجر ہے، مگر کرم کے عوام اس منصوبے کی تکمیل میں تاخیر سے مایوس ہیں۔ خاص طور پر ہکلہ سے کرم، پاراچنار تک روٹ کی تکمیل فوری طور پر یقینی بنائی جائے تاکہ علاقے کی اقتصادی ترقی کو ممکن بنایا جا سکے۔
علاقائی تنازعات کے حل کے لیے جرگے کی اہمیت پر زور دیا گیا۔ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو چاہیے کہ وہ جرگے کے فیصلوں کا احترام کریں اور ان پر مکمل عمل درآمد یقینی بنائیں۔
کالعدم تنظیموں اور دہشت گرد عناصر کے خلاف بلا تفریق مؤثر کارروائی کی جائے۔ 2023 کے امن معاہدے، خصوصاً مری معاہدے، پر فوری عمل درآمد کیا جائے۔ معاہدے کی خلاف ورزی کرنے والے عناصر کے خلاف سخت اقدامات کیے جائیں۔
کرم میں جاری بدامنی کے باعث نوجوان نسل تعلیم اور روزگار سے محروم ہو چکی ہے۔
اجلاس میں وفاقی اور صوبائی حکومتوں سے مطالبہ کیا گیا کہ علاقے کے لیے خصوصی ترقیاتی پیکج کا اعلان کیا جائے اور ایک جامع سیکورٹی پلان کے ذریعے عوام کو تحفظ فراہم کیا جائے۔
ملی یکجہتی کونسل پاکستان نے شام میں دہشت گردی اور جنگ کے فروغ میں امریکی و اسرائیلی کردار کی شدید مذمت کی۔
شام میں دہشت گردی کی حالیہ لہر کا مقصد فلسطینی عوام کو مشکلات میں ڈالنا اور شام کو فلسطین کی حمایت سے باز رکھنا ہے۔ عالمی برادری سے اپیل کی جاتی ہے کہ وہ شام اور فلسطین کے مظلوم عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کرے۔
اجلاس میں اس بات پر زور دیا گیا کہ حکومت کرم میں زمین کے تنازعوں کو کاغذات مال کے ریکارڈ کے مطابق حل کرنے کے لیے اقدامات کرے، تاکہ کرم کے عوام کا اعتماد بحال ہو، امن قائم ہو اور علاقے کی ترقی کا خواب شرمندہ تعبیر ہو۔
ملی یکجہتی کونسل کا مرکزی وفد جلد اعلیٰ حکام سے ملاقات کر کے جامع سفارشات اور لائحہ عمل پیش کرے گا۔