حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، نجف اشرف کے امام جمعہ حجت الاسلام و المسلمین سید صدرالدین قبانچی نے نجف اشرف کے حسینیہ اعظم فاطمیہ میں نماز جمعہ کے خطبے کے دوران شام کی موجودہ صورتحال پر گفتگو کرتے ہوئے کہا: شام کا مسئلہ تین پہلوؤں: فوجی، انسانی، اور سیاسی لحاظ سے قابل توجہ ہے۔
انہوں نے فوجی پہلو کے حوالے سے کہا: یہ مسئلہ حکومتی فیصلوں یا مرجعیت کی فتوے پر منحصر ہے۔ انسانی پہلو پر روشنی ڈالتے ہوئے انہوں نے حدیث شریف کا حوالہ دیا کہ "جو شخص مسلمانوں کے امور کی پرواہ نہ کرے، وہ گویا مسلمان ہی نہیں ہے"۔ لہذا ہمیں شام میں ہونے والے قتلِ عام، ذبح، اور ظلم و ستم کے واقعات پر توجہ دینی چاہیے اور مظلوم شامی عوام کے ساتھ کھڑا ہونا چاہیے۔
نجف اشرف کے امام جمعہ نے خطبے کے دینی حصے میں شکرگزاری کی اہمیت پر گفتگو کرتے ہوئے کہا: شکرگزاری انسانی ترقی کا ایک اصول ہے۔ جب انسان اپنے پروردگار کا شکر ادا کرتا ہے تو اللہ تعالیٰ اس کی استعداد کو مزید بڑھا دیتا ہے۔ خداوند متعال کا شکر ادا کرنا درحقیقت ہمارے اپنے فائدے میں ہے۔
حجت الاسلام و المسلمین قبانچی نے حضرت فاطمہ زہراء سلام اللہ علیہا کی شہادت کا ذکر کرتے ہوئے کہا: حضرت صدیقہ کبریٰ سلام اللہ علیہا کی شہادت، رسول اللہ (ص) کی وفات کے بعد حق کے راستے سے انحراف کا پہلا شاہد شمار ہوتی ہے۔ یہ واقعہ شیعوں کی حقانیت کا واضح ثبوت ہے اور تاریخ میں ایک اہم موڑ کی حیثیت رکھتا ہے۔
امام جمعہ نجف اشرف نے کہا: شام کے بحران کو انسانی ہمدردی اور اخلاقی ذمہ داری کے تحت فوری طور پر حل کرنے کی ضرورت ہے تاکہ وہاں کے مظلوم عوام کی مشکلات کم کی جا سکیں اور خطے میں امن و استحکام بحال ہو۔