ہفتہ 18 جنوری 2025 - 15:29
سب سے اہم اور بڑا فریضہ، والدین کے ساتھ نیکی کرنا ہے: مولانا سید مہدی نقی زیدی

حوزہ/تاراگڑھ ہندوستان میں نمازِ جمعہ کا خطبہ دیتے ہوئے مولانا سید مہدی نقی زیدی نے احادیث کی روشنی میں، والدین کے ساتھ نیکی کو سب سے اہم اور بڑا فریضہ قرار دیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حجۃالاسلام مولانا سید نقی مہدی زیدی نے نمازِ جمعہ کے خطبوں میں نمازیوں کو تقویٰ الٰہی کی نصیحت کے بعد، امام حسن عسکری علیہ السلام کے وصیت نامے کی شرح و تفسیر کرتے ہوئے باپ کے حقوق کے حوالے سے بیان کیا کہ حضرت امام زین العابدین علیہ السلام اپنے رسالہ حقوق میں فرماتے ہیں: اماحق ابیک فان تعلم انہ اصلک، وانہ لولاہ لم تکن، فمھما رایت فی نفسک ممایعجبک، فاعلم ان اباک اصل النعمة علیک فیہ، فاحمد اللہ واشکرہ علی قدرذلک، ولاقوة الاباللہ. ”بہرحال تیرے باپ کاحق یہ ہے کہ تجھے معلوم ہونا چاہیے کہ تیری اصل وہی ہے اگر وہ نہ ہوتا تو تیرا وجود نہ ہوتا جب بھی تجھے کوئی چیز بھی معلوم ہو، تویہ بات یاد رہے کہ اس نعمت میں بھی اصل تیرا باپ ہے پس اللہ کی حمد وثناء کر اور اس کے سوا کوئی طاقت نہیں ہے“۔امام محمد باقر علیہ السلام فرماتے ہیں: ثلاث لم یجعل اللہ عزوجل لاحدفیھن رخصة اداء الامانة الی البروالفاجر، والوفاء بالعھد للبروالفاجر،وبرالوالدین برین کانا او فاجرین۔ ”تین چیزیں ایسی ہیں کہ جن کے سلسلے میں اللہ تعالیٰ نے کسی کو اجازت نہیں دی ہر نیک وبد کو امانت کا واپس کرنا،ہر صالح و فاجر کے عہد کو پورا کرنا اور والدین سے حسن سلوک کرنا ہے وہ نیک ہوں یابرے“۔

مولانا نقی مہدی زیدی نے کہا کہ یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ اسلام نے حقوق والدین کو دین واسلام کے ساتھ مربوط نہیں کیا بلکہ ہرحال میں حقوق والدین کی رعایت لازم قرار دی ہے۔ امام علی رضا علیہ السلام فرماتے ہیں: برالوالدین واجب وان کانامشرکین، ولاطاعة لھمافی معصیة الخالق. ”والدین کے ساتھ نیکی کرنا واجب ہے اگرچہ وہ مشرک ہوں البتہ خالق کی معصیت میں ان کی اطاعت واجب نہیں ہے ۔

خطیب جمعہ تاراگڑھ نے کہا کہ اہل بیت علیہم السّلام نے حقوق والدین کے سلسلے میں فقط قرآنی ارشادات اور اخلاقی اقدار کو اجاگر کرنے پر اکتفا نہیں کیا ہے، بلکہ اس دائمی مسئلے کا حکم شرعی بھی بیان کیا ہے، چنانچہ امیر المومنین حضرت علی علیہ السلام فرماتے ہیں کہ: سب سے اہم اور بڑا فرض والدین کے ساتھ نیکی کرنا ہے۔بر الوالدین اکبر فریضة.

انہوں نے کہا کہ حضرت امام موسیٰ کاظم علیہ السلام اپنے جد امجد پیغمبر سے نقل کرتے ہیں کہ ایک شخص نے آپ سے بیٹے پر باپ کے حق کے بارے میں سوال کیا تو آپ نے فرمایا: لایسمیہ باسمہ، ولایمش بین یدیہ، ولایجلس قبلہ، ولایستسب لہ۔ ”یہ کہ اسے نام کے ساتھ نہ پکاے۔ اس سے آگے نہ چلے، کسی بھی نشست میں اس پرسبقت نہ کرے اوراسے گالیاں دینے کاسبب نہ بنے“۔

امام جمعہ تاراگڑھ نے کہا کہ والدین سے اچھا سلوک کرنا چاہیے ابی ولاد کہتا ہے کہ میں نے اس آیہ (و بالوالدین احسانا) کا معنیٰ امام صادق علیہ السلام سے پوچھا تو آپ نے فرمایا: والدین سے نیکی کرنے کا معنی یہ ہےکہ ان کے ساتھ تمہارا برتاو اچھا ہو اور ان کو کسی چیز کے مانگنے کےلئے محتاج نہ کرنا (ان کی درخواست سے پہلے پورا کرنا)

حجۃالاسلام مولانا نقی مہدی زیدی نے کہا کہ والدین کو غضب کی نگاہ سے نہیں دیکھنا چاہیے، امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا کہ جو بھی شخص نفرت کی نگاہ سے اپنے والدین کی طرف دیکھیں، اگرچہ انہوں نے ان پر ظلم کیا ہو تو بھی اس کی نماز خدا کی درگاہ میں قبول نہیں ہو گی۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha