حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ہندوستان؛ باب الجنان شیعہ قبرستان املو میں چہار دیواری اور کمرہ وغیرہ کی تعمیر کے لئے تقریب سنگ بنیاد کا انعقاد ہوا۔
ہر نفس کو موت کا مزہ چکھنا پڑے گا۔ موت ایک ایسی حقیقت ہے جس سے کسی کو انکار نہیں ہے۔ موت ہی وہ شئی ہے، جس پر ہر شخص یہ یقین رکھتا ہے کہ اس سے فرار ممکن نہیں ہے۔ اسلامی تعلیمات میں دنیوی زندگی کے ساتھ ساتھ آخرت کی تیاری پر بھی زور دیا گیا ہے۔ اس سلسلے میں قبرستانوں کی اہمیت ایک مسلم حقیقت ہے، کیونکہ یہی وہ جگہ ہے جہاں ہر مسلمان کا آخری مسکن ہوتا ہے۔
مسلمانوں کی تدفین کے لیے باقاعدہ قبرستانوں کا قیام ابتدائے اسلام سے چلا آرہا ہے، دورِ نبویؐ میں مکہ مکرمہ میں جنت المعلیٰ اور مدینہ منورہ میں جنت البقیع کے قبرستان قائم کیے گئے تھے۔ قبرستان اور قبور مؤمنین کی زیارت سے دلوں میں نیکی اور تقویٰ کا حوصلہ پیدا ہوتا ہے، موت کی تمنا جو اولیاء اللہ کی دلی آرزو رہی ہے، پیدا ہوتی ہے اور سفر آخرت کی تیاری کے لیے جذبہء ایمان کو روحانی طاقت قوت عطا ہوتی ہے۔ مزارات و قبور کی زیارت کرنے سے دنیا سے بے رغبتی پیدا ہوتی اور آخرت کی یاد آتی ہے۔ زیارتِ قبور کے لیے کسی بھی دن قبرستان جاسکتے ہیں، تاہم جمعہ، ہفتہ، پیر اور جمعرات کے دن قبرستان جانا زیادہ افضل ہے۔عبرت حاصل کرنے اور آخرت کو یاد رکھنے کے لیے قبروں کی زیارت کرنا شرعی عمل ہے۔ قبرستان میں پڑھی جانے والی دعائیں تفصیل کے ساتھ کتابوں میں لکھی ہوئی ہیں۔
ان خیالات کا اظہار مولانا ابن حسن املوی واعظ نے باب الجنان شیعہ قبرستان املو، مبارکپور، ضلع اعظم گڑھ (اتر پردیش) ہندوستان میں چہار دیواری اور کمرہ وغیرہ کی تعمیر کے لیے منعقدہ تقریب سنگ بنیاد میں خطاب کے دوران کیا۔
اس موقع پر مولانا محمد مہدی املوی استاد مدرسہ امامیہ املو نے حدیث کساء کی تلاوت کی اور مولانا شمیم حیدر ناصری پرنسپل مدرسہ امامیہ املو نے آداب زیارت قبور پر روشنی ڈالی، اس کے بعد نذر مولا علی ؑ کا اہتمام کیا گیا اور پھر مولانا ابن حسن املوی کے دست مبارک سے تعمیراتی امور کا سنگ بنیاد رکھا گیا، جس میں کثیر تعداد میں مؤمنین نے حصہ لیا۔
پروگرام میں شریک مؤمنین نے تعمیری فنڈ میں دل کھول کر چندہ دیا۔ ماسٹر شجاعت علی املوی نے شرکاء کا تہ دل سے شکریہ ادا کیا اور تعمیری فنڈ میں مزید لوگوں سے چندہ کی اپیل کی، تعمیر کا کام جاری ہے۔
آپ کا تبصرہ