جمعہ 7 فروری 2025 - 11:44
ماہ شعبان میں جہاں کتنا منور ہو گیا | منقبت

حوزہ/ولادتِ باسعادت حضرت قاسم ابنِ الحسن علیہما السلام کی مناسبت سے شاعر اہل بیت (ع) جناب مولانا یوشع ظفر حیاتی کا ان کی شان میں لکھا کلام قارئین کی خدمت میں پیش کرتے ہیں۔

از قلم: مولانا یوشع ظفر حیاتی

حوزہ نیوز ایجنسی|

ماہ شعبان میں جہاں کتنا منور ہو گیا

دل مرا قاسم کی مرقد کا گداگر ہو گیا

ایسا لگتا ہے کہ میرا حج اکبر ہو گیا

شبر و شبیر کے در کا جو ہو کر رہ گیا

یوں سمجھ لو دہر میں بے مثل رہبر ہو گیا

اس چراغ حضرت رملہ و شبر کے طفیل

ماہ شعبان میں جہاں کتنا منور ہو گیا

اشقیاء کو دور سے لگتا تھا تنھا ہے جوان

اور قریب آیا جو اُن کے پورا لشکر ہو گیا

رن میں ہاتھوں کی صفائی دیکھ کے بولے حسین

دیکھ لو عباس قاسم پورا حیدر ہو گیا

تھی وصییت باپ کی بے تاب تھا ابن حسن

کربلا میں اس لئے شہ پر نچھاور ہو گیا

ہاتھ قاسم کے ہیں میرے دوش پر لوگو سنو

وجد میں ہوں دیکھ لو میں تو قلندر ہو گیا

مشکلوں میں جب پکارا یا ابو القاسم مدد

رنج و غم کا کوہ ہیبت ناک پر پر ہو گیا

اپنے بیٹے کو پڑھایا کربلا کا واقعہ

بچپنے میں ہی وہ اک مرد دلاور ہو گیا

اب اسے رنگینیاں دنیا کی بھاتی ہی نہیں

اب میرا بیٹا در قاسم کا قنبر ہو گیا

راج کرتے ہیں جہاں میں ایسے سارے نوجوان

قاسم ابن حسن کا فیض جن پر ہو گیا

نسل شبر سے تعلق اہلیہ کا ہے مری

فخر ہے میرا بھی گھر سادات کا گھر ہو گیا

جعفری زیدی حسینی رضوی تقوی میرے دوست

دیکھ لو قسمت مری میں تو سکندر ہو گیا

اک ذرا سا زاویہ بھی آل شبر سے نہ رکھ

اب سنبھل جا شیخ ورنہ تو بھی ابتر ہو گیا

اس سے پہلے بزم میں چھایا ہوا تھا اک سکوت

ذکر قاسم جو کیا ماحول بہتر ہو گیا

اور بھی ممدوح تھے اس ماہ شعبان کے مگر

قاسم ابن حسن میرا مقدر ہو گیا

سیدوں کے درمیاں یہ مت سمجھ یوشع ظفر

منبروں پہ بیٹھ کر تو ان سے برتر ہو گیا

از قلم: یوشع ظفر حیاتی، قم المقدسہ

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha