حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حوزہ علمیہ میں تعلیمی امور کے سربراہ حجتالاسلام والمسلمین مہدی رستمنژاد نے حوزہ نیوز کو دئے گئے ایک خصوصی انٹرویو میں حوزہ علمیہ کی عالمی رسالت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا: حوزہ علمیہ، عالمی سطح پر انقلاب اسلامی کی ترویج کا علمبردار ہے۔
انہوں نے مزید کہا: انقلاب اسلامی صرف ایران تک محدود نہیں رہا بلکہ آج اس کا اثر عالمی سطح پر محسوس کیا جا رہا ہے۔ یہ انقلاب محض ایک علاقائی واقعہ نہیں تھا بلکہ اس نے جغرافیائی سرحدوں کو عبور کر کے عالمی سطح پر اثر ڈالا۔ آج ہم اس کے عالمی ثمرات کا مشاہدہ کر رہے ہیں۔ اس انقلاب نے نہ صرف استعماری طاقتوں کی لوٹ مار کا راستہ روکا بلکہ اہل بیت (ع) کی ثقافت کو بھی دنیا بھر میں عام کیا۔
حجتالاسلام مہدی رستمنژاد نے کہا: حالیہ غزہ کے واقعات اس بات کا ثبوت ہیں کہ انقلاب اسلامی سے ماخوذ مقاومتی فکر خطے کے توازن کو تبدیل کر چکی ہے۔
انہوں نے مزید کہا: ماضی میں، عرب ممالک تمام تر اتحاد کے باوجود صہیونی ریاست کے خلاف ایک گھنٹے سے زیادہ مزاحمت نہ کر سکے، مگر آج فلسطینی مقاومتی محور نے اس غاصب حکومت کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کر دیا ہے۔ یہ انقلاب اسلامی اور مقاومتی محور کی بدولت ہی ممکن ہوا ہے۔
حجت الاسلام والمسلمین رستمی نژاد نے اسلامی تعلیمات کی تبلیغ میں سائبر اسپیس کی اہمیت کا ذکر کرتے ہوئے کہا: آج جنگ نرم اہم میدان جنگ میں تبدیل ہو چکی ہے اور سائبر اسپیس اس جنگ کا سب سے اہم محاذ بن چکا ہے۔ لائبریریوں اور ذاتی مباحثوں کا دور ختم ہو چکا ہے۔ اسلام کے دشمن سائبر اسپیس میں اپنے شکوک و شبہات اور مختلف طرح سے حملے کرتے ہیں اور اس میدان میں حوزہ علمیہ کی فعال موجودگی ہونی چاہیے۔
انہوں نے کہا: طلباء کو چاہیے کہ وہ جدید علوم اور ٹیکنالوجی میں بھی نئی مہارتیں سیکھیں اور اسلامی معلومات کو فروغ دینے کے لیے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کریں۔









آپ کا تبصرہ