حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مرادآباد/ الوداع جمعہ کے موقع پر خطبۂ جمعہ میں قوم سے خطاب کرتے ہوئے مولانا ڈاکٹر شہوار حسین نقوی نے کہا کہ دنیا میں وہی قومیں ترقی کرتی ہیں جو علم کے زیور سے آراستہ ہوتی ہیں، باہمی اتحاد کی حامل ہوتی ہیں اور جن کے مالی حالات مستحکم ہوتے ہیں۔ اگر آج کے دور میں باعزت اور سر بلند زندگی گزارنی ہے تو ہمیں ایسی اعلیٰ تعلیم حاصل کرنا ہوگی کہ دنیا ہمارے در پر آنے پر مجبور ہو جائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں آپس کے اختلافات کو بھلا کر متحد ہونا ہوگا، کیونکہ جب تک علم عام نہیں ہوگا، معاشی خوشحالی بھی ممکن نہیں۔ اسلام نے غربت و مفلسی کو پسند نہیں کیا بلکہ اچھے اقتصادی حالات کو ترجیح دی ہے تاکہ انسان دوسروں کی مدد کر سکے اور معاشرے کے لیے مفید ثابت ہو۔ قوم کی ترقی کی ذمہ داری نوجوانوں کے کاندھوں پر ہے، اور وہ محنت و جستجو کے ذریعے ملت کو ترقی کی راہ پر گامزن کر سکتے ہیں۔
آخر میں کہا کہ قرآن مجید کا ارشاد گرامی ہے کہ انسان کو اتنا ہی ملے گا جتنی وہ کوشش کرےگا ۔نوجوانوں آج ہم عہد کریں کہ ہم اپنی محنت و کوشش سے اپنی قوم کو ترقی یافتہ بنایں گے اور اس منزل پر پہونچا یں گیں جہاں نہ جہالت ہوگی نہ غربت۔
آپ کا تبصرہ