حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مدرسہ علمیہ الزہرا (س) یزد میں خواتین کے لیے ایک نشست منعقد ہوئی، جس سے حجت الاسلام والمسلمین سید علی رضا تراشیون نے خطاب کیا۔
انہوں نے والدین کے ساتھ حسن سلوک کے علماء کے متعدد واقعات پیش کرتے ہوئے والدین اور اولاد کے درمیان نسلی فاصلے (جنریشن گیپ) پر روشنی ڈالی اور کہا: اگر ہم اپنی نگاہ کا زاویہ تبدیل کریں تو ہمارے والدین کے ساتھ رویے بھی بدل جائیں گے۔
انہوں نے مزید وضاحت کرتے ہوئے کہا: کبھی ہم صرف مسائل کو برداشت کرتے ہیں، اور کبھی نگاہ میں تبدیلی لا کر انہی مشکلات کو ترقی کی سیڑھی بنا لیتے ہیں۔
حجت الاسلام والمسلمین تراشیون نے مقبولیت اور کامیابی کے امتزاج کو شخصیت سازی اور مختلف حالات میں اثراندازی کا ایک اہم فارمولہ قرار دیا اور کہا: دشمن معاشرے کے فرہیختہ افراد کو غیر مؤثر بنانے کے لیے ان کی عوام میں مقبولیت کو نشانہ بناتا ہے۔
انہوں نے بار بار نصیحت کرنے، ضرورت سے زیادہ حکم دینے اور اولاد کا دوسروں سے موازنہ کرنے کو تربیت میں رکاوٹ ڈالنے والے اہم عوامل قرار دیا، جو والدین کی بات کے اثر کو ختم کر دیتے ہیں، اور انہوں نے مختلف مثالوں کے ذریعے ان نکات کی وضاحت بھی کی۔
نشست کے اختتام پر حجت الاسلام والمسلمین تراشیون نے "محرمانہهای زنانه"، "محرمانہهای مردانه" اور "تربیت متشخصانه" جیسی کتابوں کو کامیاب اور سعادتمند زندگی کے لیے مفید کتب کے طور پر متعارف کرایا۔









آپ کا تبصرہ