امام جواد علیہ السلام جود و سخا اور علم و تقویٰ کا کامل نمونہ تھے

حوزہ/ محترمہ نجار زادیان نے کہا: امام جواد علیہ السلام تین نیک خصلتوں کے ذریعے محبت فرماتے تھے: معاشرت میں انصاف، مشکلات میں ہمدلی اور پاک دل و پاک طینت ہونا۔

حوزہ نیوز ایجنسی اراک کے نمائندہ سے گفتگو کرتے ہوئے مدرسہ علمیہ فاطمیہ محلات میں ثقافتی امور کی مسئول محترمہ نجار زادیان نے کہا: امام جواد علیہ السلام، جود و سخا، علم و تقویٰ کا کامل نمونہ تھے، جو صرف 25 سال کی عمر میں عباسی خلیفہ کے کارندوں کے ہاتھوں شہید ہوئے۔ آپ شیعہ اور اہل سنت کے درمیان "باب المراد" کے لقب سے مشہور ہیں۔ انہوں نے اپنی بابرکت زندگی کو دین اسلام کی ترویج اور لوگوں کی خدمت میں وقف کر دیا۔

انہوں نے کہا: امام جواد علیہ السلام دسویں رجب سنہ 195 ہجری قمری کو مدینہ منورہ میں پیدا ہوئے۔ آپ کی ولادت کئی سال کے انتظار کے بعد شیعیان اہل بیت کے دلوں میں امید کی کرن بن کر ابھری۔

محترمہ نجار زادیان نے کہا: آپ کے والد گرامی امام رضا علیہ السلام نے اس مبارک مولود کو اپنے زمانے کا "موسیٰ بن عمران" اور "عیسیٰ بن مریم" قرار دیا اور بشارت دی کہ خداوند نے انہیں ایسا فرزند عطا کیا ہے جو سمندروں کو چیرنے والا، پاکیزہ اور مطہر ہے۔

انہوں نے مزید کہا: امام جواد علیہ السلام کا عظیم علمی و روحانی مقام نہ صرف شیعوں بلکہ اہل سنت کے علما کے نزدیک بھی مسلم تھا۔ آپ نے اپنی کمسنی کے باوجود دورِ امامت میں مکتب اہل بیت علیہم السلام کے تحفظ اور فروغ میں نمایاں کردار ادا کیا۔

مدرسہ علمیہ فاطمیہ محلات میں ثقافتی امور کی مسئول نے کہا: معتصم عباسی، جو امام جواد علیہ السلام کے بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ سے خوفزدہ تھا، نے آپ کو بغداد بلایا اور اپنی نگرانی میں رکھا۔ آخرکار اسی ظالم خلیفہ نے سازش اور فریب سے امام علیہ السلام کو زہر دے کر شہید کر دیا۔

انہوں نے کہا: امام جواد علیہ السلام کا پیکر مطہر ان کے جد بزرگوار حضرت موسیٰ بن جعفر علیہ السلام کے جوار میں کاظمین میں دفن کیا گیا اور ان دو بزرگوار ہستیوں کا نورانی روضہ ہمیشہ سے اہل بیت علیہم السلام کے عاشقوں اور محبان کے لیے زیارتگاہ رہا ہے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha